اور ہاتھ پھیلاوں سرکار کے سامنے ؟ مدارس میں اساتذہ کے لئے اُردو جاننا اب لازمی نہیں, اگر آپ کو اردو نہیں آتی تب بھی آپ کو اتر پردیش کے مدرسے میں اساتذہ کی نوکری مل سکتی ہے کیونکہ اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت ہے۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں اتر پردیش کی ریاستی حکومت نے ایک تجویز پیش کی ہے جس کے تحت مدارس میں نوکری کے لئے اردو جاننا کوئی لازمی شرط نہیں ہونی چاہیے۔ حکومت کی تجویز ہے کے مدارس میں اساتذہ کی بھرتی کے لئے اردو کی لازمیت کو ختم کر دینا چاہیے۔ واضح رہے ابھی تک مدارس میں اساتذہ کی بھرتی کے لئے اردو جاننا ایک لازمی شرط رہی ہے۔
ریاستی حکومت نے ایک تجویز پیش کی ہے جس کے تحت اب مدارس میں اردو کے اساتذہ کی بھرتی کے لئے اردو میں مہارت ہونا لازمی نہیں رہے گی۔
اس تجویز کی چو طرفہ مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ مسلم مذہبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ یوگی حکومت کی مدارس کو بھگوا رنگ میں رنگنے کی کوشش ہے۔ مولانا بشیر تقی کا کہنا ہے کہ ’’کیا آپ مدرسے کے ایسے اساتذہ کا تصور کر سکتے ہیں جو اردو پڑھ اور لکھ نہیں سکتا ہو؟ پرائمری سے لے کر فاضل (ایم اے) تک کے جو مدارس کے طلباء ہیں ان کی پڑھائی کی زبان اردو ہے۔ کوئی اردو کو کیسے ختم کر سکتا ہے‘‘۔
سرکاری افسر کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ بہت وقت سے ریاستی حکومت کے زیر غور تھا ’’اس منصوبہ کا بلو پرنٹ تیار ہے۔ اقلیتی بہبود کے محکمہ کو کابینہ کا نوٹ تیار کرنے کے لئے کہا گیا ہے اور اس پر عمل کرانے کے لئے حکومت کے پاس بھیجا جائے گا‘‘۔ اتر پردیش حکومت کے وزیر مملکت برائے اقلیتی بہبود محسن رضا نے کہا ’’ہمیں یہ فیصلہ لینے پر مجبور کیا گیا اور یہ فیصلہ طلباء کے حق میں ہے