ممبئی ۱/ جون
معاشرے میں معاشی توازن برقرار رکھنے کے لیے غریبوں، مسکینوں، یتیموں اور بیواؤں کی مدد کرنا انتہائی ضروری ہے۔ اسلام بھی ضرورتمندوں کی ضرورت پوری کرنے اور حاجتمندوں کی حاجت روائی کرنے پر زور دیتا ہے۔ معاشی توازن برقرار رکھنے کے لیے اسلام نے مسلمانوں کو صدقہ، فطرانہ اور زکوٰۃ کا نظام دیا تاکہ دولت صرف امیر اور مالداروں کے ہاتھوں میں مرکوز ہوکر نہ رہ جائے بلکہ غریب بھی بآسانی گزر بسر کرسکیں۔ اسی لیے اسلام میں سال میں ایک مرتبہ مخصوص شرح کے مطابق مالداروں پر زکوٰۃ فرض کی گئی ہے جبکہ صدقات کے لیے کوئی قید نہیں لگائی گئی۔ مسلمانوں کو حکم دیا گیا کہ وہ وقتاً فوقتاً اپنے مال میں سے صدقہ کرتے رہیں تاکہ اس کی برکتیں بھی حاصل ہوتی رہیں اور غریبوں کی مدد بھی ہوتی رہے
چونکہ رمضان المبارک کا مہینہ ضرورت مند اورمستحق لوگوں کے ساتھ صلہ رحمی کا درس دیتا ہے۔ اس مہینے کی یہ برکت ہے کہ غریب سے غریب بھی اس مہینے میں بھوکا نہیں رہتا،اسی کے پیش نظر رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں جمعیتہ علماء گوونڈی(ارشد مدنی) کے اراکین و ذمہ داران کی طرف سے علاقے کے تقریبا ۰۵۲ غرباء میں ۰۰۲۱ روپیے پر مشتمل راشن کٹ(دال،چاول،کھجور،تیل وغیرہ) تقسیم کیا گیا،تاکہ آنے والی پروقار تقریب عید سعید میں ان کی خوشی بھی دوبالا ہو جائے اور معاشرے میں یہ لوگ بھی پرسکون زندگی بسر کرسکیں۔
جمعیۃ علماء گوونڈی (ارشدمدنی) کے صدر مولانامحمد محسن خان، جنرل سیکرٹری مولانا صدر عالم قاسمی اور جملہ معاونین کو مبارکبادی پیش کی گئی جو اس مادی دور میں بغیر کسی اجرت و لالچ کے محض رب العزت کی رضا کی خاطر اور اکابرین و اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس عظیم الشان کام کو انجام دے رہے ہیں۔
اس موقع پر مقامی جمعیۃ علماء کے نمائندے بڑی تعداد میں موجود تھے جن میں یوسف پٹیل چمبور، حاجی قمر عالم قاسمی، مفتی شرف الدین قاسمی، مفتی احمد، حاجی نعیم، مولانامحمد اشرف نعمانی، مو لانا مستقیم قاسمی، مولانا مبارک ندوی،مو لا نا اشفاق قاسمی، افضل بھائی بیگ والے،محمد اہل اللہ شیخ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
مدیر محترم! اس پریس ریلیز کو اپنے مؤقر روزنامہ میں شامل اشاعت فرماکر ممنون فرمائیں۔
شعبہ نشر و اشاعت جمعیۃ علماء گونڈی

