فاصلے بڑھنے سے نفرتیں بڑھتی ہے:گوپال سیٹی ایم پی! ادارہ دعوت السنہ ویلفیئر ٹرسٹ (کاندیولی) میں شرکت.

ادارہ دعوت السنہ ویلفیئر ٹرسٹ (کاندیولی) ممبئی:ریاست مہاراشٹرا کے گورے۔گاؤں ۔ملاڈ۔ کاندیولی ۔ بوریولی ۔ دھیسر ۔ میراروڈ ۔ ممبئی پارلیمانی حلقہ سے موجودہ اورجدید امیدوار ۔ایم پی گوپال سٹی بدھ کی دوپہر میں ادارہ دعوت السنہ ویلفیئر ٹرسٹ (کاندیولی) ائے ہوے تھے۔ اس موقع پر ایک مذاکراتی مجلس کاانعقاد بعنوان مدرسہ دیکھیے کیاگیا جس میں ممبئ شہر کے مختلف علاقہ کے احباب نے شرکت فرمائ ۔ مذاکرے کا افتتاح قرآن مجید کی تلاوت سے کیا گیا۔
اس کے بعد جناب فاروق اعظم صاحب نے جناب گوپال سٹی کی آمد کی غرض وغایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اس علاقہ کے عوامی نمائندے ممبرآف پارلیامنٹ آج ادارہ دعوتہ السنہ دیکھنے اورآپ حضرات سے تبادلئہ خیال کرنے اورآپ کی شکایات سننے کیلئے یہاں حاضرہوئے ہیں ۔آپ ان کی تعریف نہ کریں بلکہ گذشتہ پانچ سالوں میں انہوں نے آپ کا کیاکام کیاہے اورکیانہیں کیاہے اس پرروشنی ڈالیے ۔ اورآپ کے علاقہ محلہ کی کیاضرورت رہ گئ ہے وہ بتائیے ۔
محمد شاہد ناصری نے ایم پی صاحب اوردیگر اصحاب کاخیرمقدم کرتے ہوئے انسانی بنیادوں پر باہمی تعلقات کاذکر قرآن مجید کے حوالہ سے کرتے ہوئے کہا کہ رب العالمین نے انسانوں کے پیغمبر محمدصاحب صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ جوانسانوں کو زندگی گذارنے کیلئے ایک دستورالعمل کتاب کی شکل میں عنایت فرمائ ہے جوتمام انسانوں کی کتاب ہے جس کوقرآن مجید کہاجاتا ہے اس کتاب میں اللہ نے انسانوں سے فرمایاکہ اے انسانو۔ ہم نے تم کو مردوعورت الگ الگ جنس میں پیداکیا اورتم میں الگ الگ قبائل بنائے تاکہ تعارف ہو اورتم میں معزز وہی ہے جواللہ سے ڈرنے والاہو ۔بے شک اللہ کوتمہارے اعمال کی خبر ہے ۔
اس کی تشریح وتفہیم کے بعد علاقے کی ضروریات ۔مدارس مساجد اوردیگر اقوام وملل کے معابد وآشرم اورتعلیمی اداروں کیلئے بھی آپ نے بجلی ۔ پانی کنکشن۔ گیس کنکشن۔ اورتعمیراتی وسعت ۔ وبیت الخلاء کی تعمیر اورگلیوں میں کھلے عام بہنے والے گندے پانی ۔اورکھلے ہوئے گٹرنالوں کاذکرکرتے ہوئے اس کی درستگی کی جانب توجہ دلائ ۔
مولانا شاہ امان اللہ ندوی صاحب نے مختصر مگرمؤثر طریقے سے محاسن اسلام وآدمیت پرگفتگو فرمائ ۔ اسی طرح مولانا محمدسعد ندوی صاحب نے اسلام کے آفاقی رشتئہ اخوت وقرابت پرروشنی ڈالتے ہوئے اسلام کے محاسن پرعمل کرنے کی۔تلقین کی ۔ مولانا محمد زکریاقمر نے ایم پی صاحب سے مخاطب ہوکرفرمایا کہ اخلاق کوبیف کے نام پر مارڈالاگیا ماب لیچنگ کاطویل سلسلہ رہا ۔ غلط ڈھنگ سے طلاق ثلاثہ بل لایا گیا آپ نے پارلیامنٹ میں اس پر کیاکیا۔؟ ان سوالات کے جواب میں
ایم پی گوپال سٹی نے اپنی دل کی بات کرتے ہوے کہا کہ فاصلے بڑھنے سے غلط فہمیاں بڑھتی ہیں اور نفرتیں پیدا ہوتی ہے۔لہذا ہندو مسلم کے درمیان اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کیلئے کم ازکم مہینے دو مہینے میں ایک اجتماعی پروگرام جس میں دونوں مذاہب کے لوگ موجود ہوں کرناچاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ طلاق بل میں کچھ غلطیاں رہ گئیں تھیں اس کوسدھاراگیاہے۔اوریہ بل ہندووں کے کہنے پر پودھان منتری جی لے۔کر نہیں آئے بلکہ مسلم بہنیں سپریم کورٹ گئیں اورکورٹ نے پارلیامنٹ کوقانون بنانے کیلئے کہا ۔مزید انھوں نے کہا کہ جس کسی بے قصورکے ساتھ ظلم ہوا وہ ظلم ہے اوراس کی نندا پارلیامنٹ میں پردھان منتری جی نے صاف صاف لفظوں میں کیا ۔ گوپال سیٹی نے کہا کہ مسلمان بھائ تعلیم حاصل کریں ہرمسئلے کاحل اسی میں ہے اورکسی بھی معاملے کی صحیح جانکاری لینے کی کوشش کریں پھربات کریں ۔ ہمیں افسوس ہے کہ 70 سالوں تک راج کرنے والی پارٹی نے مسلمانوں کووبی جے پی سے بھڑکادیاہے اورنفرت ڈال دیاہے اس لئے ہم اس فضاء کوختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ آپ آئیے ہمارے ساتھ ۔ دوریوں کوختم کیجیے۔ انہوں نے مسلمانوں کے اکثر و بیشتر مسائل کو کافی توجہ کے ساتھ سننے کے بعد سارے مسائل کو دور کرنے کے بھی بھر پور وعدے کئے۔
اس پروگرام سےحضرت مولانا عارف قاسمی صاحب(امام مسجد مہاڈا مالونی نے بھی خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کی کثیرآبادی مالونی کے مسائل کوحل کرنے کی گذارش کی ۔
جناب اسلم کھوت نے کہا کہ مسلمان بی جے پی سے نہیں ڈرتاہے بلکہ وہ اللہ سے ڈرتاہے۔ مسلمانوں کو دیگر قوموں کی طرح بی جے پی حکومت سے اپناحق چاہیے۔ مسلمان بھیک نہیں مانگتاہے اس کواس کاحقو تب ہی ملک ترقی کرسکتاہے اورتب ہی سب کاساتھ سب کاوکاس پورا ہوسکتاہے ۔