کیرلا: آئی ایس آئی ایس ماڈیول معاملے میں این آئی اے کی چھاپہ ماری، حراست میں لئےگئے تین مشتبہ افراد این آئی اے ذرائع کےمطابق ابھی تک انہیں ایسا کوئی سراغ نہیں ملا ہے، جس سے اس معاملے کوسری لنکا میں ہوئے دھماکوں سے جوڑا جاسکے۔

قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نےاتوارکوچھاپہ ماری کرکےتین مشتبہ افراد کوحراست میں لیا ہے۔ ان کےتاردہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس سے جڑے ہونےکا خدشہ ہے۔ ان مشتبہ افراد کے پاس سے بتایا جاتا ہے کہ اسلامی اسکالراورمبلغ ڈاکٹرذاکرنائک کی تقریروں کی سی ڈی اورڈی وی ڈی ملی ہیں۔ این آئی اے نے کیرلا آئی ایس آئی ایس کسارگوڈ ماڈیول معاملے میں تین مقامات پرچھاپہ ماری کی۔

این آئی اے ذرائع کے مطابق ابھی تک انہیں ایسا کوئی سراغ نہیں ملا ہے جس سے اس معاملے کو سری لنکا میں ہوئے دھماکوں سے جوڑا جاسکے۔ این آئی اے کواطلاع مل تھی کہ کچھ لوگ ہندوستان چھوڑکرآئی ایس آئی ایس میں شامل ہوچکے ہیں اوریہا ں رہنےوالے کچھ لوگ ان کے رابطہ میں ہیں۔ این آئی اے کی ٹیم نے کسار گوڈ سے دومزید اورپلکڑسے ایک مشکوک شخص کوحراست میں لیا ہے۔

این آئی اے کوچھاپہ ماری میں فون، سم کارڈ، کارڈ، پین کارڈ ڈرائیو، عربی اور ملیالم زبان میں لکھی ڈائری ملی ہے۔ ذاکرنائک کی سی ڈی اورڈی وی ڈی کےعلاوہ کئی دیگرڈیجیٹل ڈیوائس بھی ملے ہیں۔ ضبط کی گئی چیزوں کوفورنسک جانچ کےلئے بھیجا گیا ہےاورمشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

آئی ایس آئی ایس ماڈیول معاملے میں این آئی اے نے اترپردیش کے کئی شہروں اورپنجاب میں بھی ایسی ہی کارروائی کی تھی۔ اترپردیش کے رام پور، بلند شہر، میرٹھ، ہاپوڑ، امروہہ اورلدھیانہ میں بھی چھاپہ ماری کی گئی تھی۔ اس دوران بھی کئی لوگوں کوحراست میں لیا گیا تھا۔ این آئی اے ذرائع نے نیوز18 کوبتایا کہ اب تک کی جانچ میں انہیں ایسا کوئی لنک نہیں ملا ہے، جس سے آئی ایس آئی ایس کے کسارگوڈ ماڈیول کو سری لنکا میں ہوئے دھماکوں سے جوڑا جاسکے۔