دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کے زیراہتمام ملک بھر میں’ دینی تعلیمی بیداری عشرہ مہم 23مارچ سے 2اپریل تک , جمعیۃ علماء ہند اور دینی تعلیمی بورڈ کی اکائیوں کو سرکلر جاری
نئی دہلی۔19 مارچ
ملک کے مختلف حصوں میں پندرہ ہزار سے زائد مکاتب کا نظم ونسق چلانے والا اہم دینی ادارہ ’’ مرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند ‘‘ 23مارچ تا2اپریل 2019ء’دینی تعلیمی بیداری مہم ‘ کا عشرہ منارہا ہے ۔اس کا مقصد دینی تعلیم کی اہمیت و ضرورت کے بارے میں مسلم معاشرہ میں شعو ر پیدا کرناہے
اس سلسلے میں جمعیۃعلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی اور دینی تعلیمی بورڈ کے جنرل سکریٹری مفتی محمد سلمان منصورپوری کے دستخط سے دینی تعلیمی بورڈ اور جمعیۃ علماء ہند کے صوبائی صدور و نظما کے نام ایک سرکلر بھی جاری کیا گیا ہے، ساتھ ہی تمام اکائیوں کو اس پر تاکید کی گئی ہے
جاری کردہ سرکلر میں اسلامی کیلنڈ کے اعتبار سے مہم کے لیے 15تا 25 رجب 1440 کا عشرہ طے کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ’’یہ بات کسی بھی صاحب نظر سے مخفی نہیں ہے کہ آنے والی نسلوں کے دین وایمان کی حفاظت کے لیے مسلم معاشرہ میں بنیادی دینی تعلیم کا نظم ناگزیر ہے، اس کے بغیر مستقبل میں اسلامی معاشرہ کی بقا کا تصور نہیں کیا جاسکتا ، خاص طور پر جو بچے مروجہ اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں ، ان کو ضروری دینی معلومات فراہم کرنے کی غرض سے مسلم معاشرہ کی ذہن سازی وقت کی ایک اہم ضرورت ہے‘‘
سرکلر میں تمام اکائیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ (۱) اس موقع پر جا بجا خصوصی و عمومی پروگرام منعقد کیے جائیں (۲) دینی تعلیم کی اہمیت پر مقامی زبانوں میں لٹریچر شائع کیے جائیں (۳) ہر مسلم آبادی کا تعلیمی سروے کرایاجائے (۴) جہاں ضرورت ہو ، وہاں مکاتب قائم کیے جائیں (۵) جہاں پہلے سےمکاتب قائم ہیں ، ان کو منظم اور مفید بنانے پر محنت کی جائے
واضح ہو کہ مرکزی دینی تعلیمی بورڈ ۱۹۵۵ء میں جمعیۃ علماء ہند کے اکابر بالخصو ص حضر ت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی ؒ ، مولانا ابوالکلام آزادؒ ، مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی ؒ ، مولانا احمد سعید دہلوی ؒ ،مولانا محمد میاں دیوبندی ؒ وغیرہم کی سرپرستی میں قائم کیا گیا تھا ۔اس ادارہ کے تحت آزادی کے بعد فتنہ ارتداد کا موثر طریقے سے مقابلہ کیا گیا ۔ نیز اس ادارہ نے ملک کے طول وعرض میں مکاتب کا وسیع نظام قائم کیا ہے۔ فی الوقت اس کے صدر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب ہیں ۔