دہشت گر دانہ الزام میں دیو بند سے گرفتار شاہ نواز احمد تیلی اور عاقب احمد ملک کی پولیس کسڈی ختم شک کی بنیاد پر گرفتارکئے گئے ملزمین کے خلاف کوئی پختہ اور ٹھوس ثبوت پولیس کو نہیں ملا ہے: مولانا ندیم صدیقی

دہشت گر دانہ الزام میں دیو بند سے گرفتار شاہ نواز احمد تیلی اور عاقب احمد ملک کی پولیس کسڈی ختم
شک کی بنیاد پر گرفتارکئے گئے ملزمین کے خلاف کوئی پختہ اور ٹھوس ثبوت پولیس کو نہیں ملا ہے: مولانا ندیم صدیقی

ممبئی ۔ ۶؍ مارچ ( پریس ریلیز ) پلوامہ حملے کے بعد دہشت گردی کے الزام میں کثیر مسلم آبادی والے شہر دیوبند سے گرفتار کئے گئے دو مسلم نو جوان شاہ نواز احمد تیلی اور عاقب احمد ملک کو عدالت میں حاضر کئے بغیر آج یہاںلکھنو کی چیف جو ڈیشیل مجسٹریٹ عدالت کے جج ایس ایم ہمانشو دیال نے پولیس کسٹڈی ختم کئے جا نے کے احکامات جاری کئے ہیں اور مقدمہ کی آئندہ سماعت کے لئے عدالت نے ۸؍مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے ۔ اس معاملے میں گرفتار شہنواز احمد تیلی (کلگام) اور عاقب احمد ملک (پلوامہ) کو بر وقت قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر( مولانا محمود مدنی ) کے دفتر سے مو صولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ تاریخ کو فرقہ پرستوں اور ہندتوا شدت پسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والے لکھنو کے وکلا ء نے اس مقدمہ کو لے کر سخت احتجاج کیا تھا جس کی وجہ سےا ن ملز مین کو سی جی ایم عدالت کے جج ایس ایم ہمانشو دیال صاحب کےگھر پر پیش کیا گیا تھا ،آج پھر انہیں شر پسندو ں کے غنڈہ گردی کے خوف سے ان ملز مین کو عدالت میں پیش کئے بغیر عدالت نے پولیس کسٹڈی ختم کئے جانے کے احکامات دے دئیے ہیں ۔
وا ضح رہے کہ کشمیر میں پلوامہ حملہ کے بعد دیوبند شہر سے ڈرامائی انداز میں پولیس ایجنسیوں نے کئی بے گناہ مسلم نوجوانوں کو چھاپہ مار کر گرفتار کرلیاتھا ، اوردہشت گردی کے خلاف ایک کامیاب آپریشن کا دعویٰ کیا تھا ،جس کی وجہ سے دیو بند اور دینی حلقوں میں کا فی بے چینی و اضطراب کی کیفیت اور ملک بھر میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا تھا ،لیکن اسی دن شام تک جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب کی کو ششوں اورجدو جہد سے مذکورہ ۲ نوجونوںکے علاوہ تمام مسلم نوجوانوں کو رہا کردیاگیا تھا ۔ اسی درمیان کشمیر پولیس نے بھی اس بات کو واضح کر دیاتھا کہ ان دونوں نوجوانوں کے خلاف بھی ابھی تک کسی طرح کا کوئی ثبوت فراہم نہیں ہوسکا ہے، اسطرح ان دونوں نوجوانوں کا مطلع بھی پوری طرح صاف ہوچکا ہے،لیکن پھر بھی انہیں مسلم دشمنی کی بنیاد پر بلی کا بکرا بنایا گیا ہےاور سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے جو سراسر نا انصافی اور ظلم ہے ۔
اس موقع پر جمعیۃ علما مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نےرد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان دو نوں ملز مین کو محض شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے ابھی تک ان کے خلاف کچھ بھی پختہ اور ٹھوس ثبوت پولیس اہلکاروں کو نہیں ملا ہے ،اسی لئے عدالت نے پولیس کسٹڈی ختم کرکے ملز مین کوعدالتی تحویل میں دے دیا ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ ملز مین کے دفاع میں جمعیۃ علما نےدہلی کے معروف کریمنل لائر ایڈوکیٹ ابو بکر سباق سبحانی اور لکھنو کے کریمنل لائر ایڈوکیٹ نجم الثاقب و دیگر وکلا پر مشتمل ایک ٹیم کا تعین کیا ہے جو باریک بینی سے اس کیس کا جائزہ لیکر عدالت میں مضبوط طریقے پر پیروی کر رہی ہے ،آج لکھنو کی خصوصی عدالت میں جمعیۃ کے یہ وکلا موجود تھے۔