قصہ ٹوپی اور پگڑی کا
ڈاکٹر سلیم خان
فجر کی نماز کے بعد چہل قدمی سے لوٹتے ہوئے للن شیخ سے کلن خان نے کہا یار تو آج مسجد میں آتے وقت ٹوپی گھر پر بھول آیا تھا کیا ؟
للن چونکہ کلن کو بچپن سے جانتا تھا اس لیے یہ سوال توقع کے عین مطابق تھا ۔ اس نے مختصر سا جواب دیا ’ نہیں‘۔
کلن کو ’ہاں‘ کی توقع تھی اس لیے اس نے وہی سنا اور بولا یار مسجد میں اتنی ساری رنگ برنگی ٹوپیاں رکھی رہتی ہیں ان میں سےکوئی اوڑھ لیتے ۔
للن بولا دیکھو کلن ٹوپی تو میری جیب میں موجود تھی لیکن میں نے جان بوجھ کر بغیر ٹوپی کے نماز پڑھی۔
جان بوجھ کر؟ یار بھول چوک تو معاف ہوجاتی ہے لیکن جان بوجھ کر گناہ کا ارتکاب توبہ و استغفار کے بغیر معاف نہیں ہوتا۔
کیسا گناہ ؟تم کس عذاب و ثواب کی بات کررہے ہو؟
کلن کو للن کی ڈھٹائی نے حیرت زدہ کردیا وہ بولا اچھا یہ بتاو کہ کیا ٹوپی کے بغیر نماز ہوجاتی ہے؟
یار تمہیں یاد ہے ہمیں مولوی صاحب نے نماز کے جو فرائض و واجبات بتائے تھے ان میں کہیں ٹوپی کا ذکر نہیں تھا ۔
ٹھیک سے تو یاد نہیں لیکن اگر نہیں بھی تھا تو کم ازکم مسجد کے احترام میں ٹوپی پہن لیتے ۔
بھائی مسجد تو عبادت کا مقام ہے ۔ اس کے احترام کا ٹوپی سے کیا تعلق؟
کلن کے سارے حربے ناکام ہوگئے تو وہ بولا یار کم ازکم اپنے اس دوست کی خاطر تم ٹوپی لگا کر نماز پڑھا کرو۔
للن بولا کلن تجھے تو پتہ ہے ہم لوگ نماز کس کی خاطر پڑھتے ہیں ؟ اگر اس کو اعتراض نہیں تو کسی اور اس کا حق کیسے مل گیا؟
میں کون ہوتا ہوں اعتراض کرنے والا ؟ میں تو بس کہہ رہا تھا کہ تیرے ٹوپی کے بغیر نماز پڑھنے سے مجھے بہت الجھن ہوتی ہے۔
دیکھ بھائی کلن یہ تیرا مسئلہ اور تجھے اس کا حل تلاش کرنا ہوگا ۔ اس کے لیے تو مجھے کیوں ٹوپی پہنا رہا ہے؟
للن کا آخری فقرہ کلن کے دل میں چبھ گیا اور اس نے ارادہ کرلیا کہ للن کو ٹوپی پہنا کر رہے گا۔ایک ہفتہ بعد وہ بڑی سے پگڑی باندھ کر نماز کے لیے آیا
چہل قدمی کے لیے مسجد سے باہر قدم رکھتے ہی للن نے سوال کر دیا ۔ یہ کیا مذاق ہے؟ کس احمق نے تمہیں یہ لمبی چوڑی پگڑی کا مشورہ دے دیا ؟
مشورے کی کیا ضرورت ؟ کیا نماز پگڑی باندھنے سے فاسد ہوجاتی ہے۔ مولوی صاحب نے تو یہ نہیں کہاتھا اور کہتے بھی کیسے وہ خود صافہ باندھتے تھے۔
ہاں ہاں مجھے یاد ہے لیکن ان کے صافے اور تمہاری اس پگڑی کا کیا موازنہ ؟ وہ تو کہا کرتے تھے نماز کے لیے زینت کا لباس زیب تن کرنا چاہیے۔
بالکل درست لیکن اگر مجھےیہ لگتا ہو کہ پگڑی باندھ لینے سے میری زیب و زینت میں اضافہ ہوجاتا ہو تو؟؟؟
اضافہ!!! لیکن مجھے یہ تمہاری اس بھدی سی پگڑی سے بہت الجھن ہوتی ہے۔
ہوتی ہوگی لیکن یہ تمہارا مسئلہ ہے اور اس کا حل ۰۰۰۰۰تم سمجھ گئے ہوگے ۔
ہاں بابا سمجھ گیا لیکن کیا تم اپنے اس بچپن کے دوست کے لیے اتنا بھی نہیں کرسکتے ؟
کرتو سکتا ہوں لیکن اس کے عوض اپنے بچپن کے دوست کی خاطر تم کیا کروگے؟
میں ۰۰۰۰۰میں کل سے ٹوپی لگا کر مسجد میں آیا کروں گا ۔چلو اس بات پر جمن کے چائے خانے میں چائے ہوجائے۔
چائے خانے کے اندر ریڈیو پر گانا بج رہاتھا ’’یہ دوستی ہم نہیں چھوڑیں گے، توڑیں گے مگر تیرا ساتھ نہ چھوڑیں گے‘‘