کانگریس ہی عوام کو خوف اور دہشت سے نجات دلائیگی !عمران مسعود


سہارنپور ۸، فروری(احمد رضا) ریاستی کانگریسی کے نائب صدر قااور نوجوان رہبر ملت سابق ممبر اسمبلی عمران مسعود ابھی تک ضلع بھر کے سیکڑوں دیہاتی علاقوں میں دوسو سے زائد اہم کارنرس جلسوں سے خطاب کر چکے ہیں انکا یہ سلسلہ لگاتار جاری ہے کل دیر شام بھی عمران مسعود نے ایک بڑی میٹنگ کے دوران کل دیر رات نزدیکی قصبہ بہٹ کے چار گاؤں میں کانمگریس کی انتخابی میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے اپنے بیان میں بیباک لہجہ میں بتایاہیکہ ملک ایک خاص سازش کے تحت آجکل اعلیٰ ذات ہندوؤں، دلتوں اور مسلمانوں کو طرح طرح سے پلاننگ کرتے ہوئے آپس میں الجھایا اور لڑایا جارہاہے خاص طور سے مسلم فرقہ کو خوب تنگ وپریشان کیا جارہاہے پلاننگ کے تحت ہی مظفر نگر دنگے کے اصل ملزمان کو بچاتے ہوئے یوگی سرکار نے دنگے سے جڑے ۳۸ اہم مقدمات عدالتوں سے واپس لے لئے ہیں یہ حرکت خوف اور دہشت کا ماحول پیدا کرنے اور لوک سبھا چناؤ جیت نیکے لئے ہی کیگئی ہے اس خوف سے کانگریس ہی اپنے عوام کو جلد نجات دلائیگی!
کانگریس کے ریاستی قائد عمران مسعود نے کہاکہ ریاست کے مسلم علاقوں میں مسلم افراد سے منفرد برتاؤ کیا جارہاہے سرکار جو کہ رہی ہے وہ کر نہی رہی ہے صرف ہوائی پلان عوام کیلئے جاری ہورہے ہیں مسلم عوام بیحد مشکلات سے دوچار ہیں مسلمانوں کو نماز پر پابندی لگاکر، گؤکشی کے فرضی مقدمات دائر کراکر بھڑکاؤاور جوش دلاؤ اسکے بعدایک دوسرے سے لڑاؤ اورحالات بگڑنے کے بعد مسلمانوں کی خوب پٹائی کراؤاور جب فورسیزقوم پر ظلم ڈھائے تب خاموشی کے ساتھ اپنے اپنے گھروں میں دبک کر بیٹھ جاؤیاپھر مظلوم مسلمانوں کو بیچ سڑک پر کھڑا کر کے بھاگ جاؤ ہ ہ یہی ہے ان واقعات میں ہمارے ووٹ سے طاقت میں آئے رہبران ملت بھی شامل رہتے ہیں تبھی تو قوم آج تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے ہمکو ان کالی بھیڑوں سے قوم کو بچاناہے یہی ہمارا اہم مقصد ہے؟ آپنے واضع کیاہیکہ اندنوں ملک کے بگاڑے جارہے حالات کو بھاجپا کے ذریعہ ۲۰۱۹ لوک سبھا چناؤ فتح کرنیکا خطرناک پلانقرار دیا کانگریسی قائد نے کہاکہ بھاجپا اور انکی ہم نوالہ اور ہم پیالہ مفاد پرست جماعتیں ملک کے دلت اور مسلم فرقہ کو غلام بنانا چاہ رہی ہیں یہ تنظیمیں مسلم دلت اتحاد سے خائف ہیں اور اس اتحاد کو توڑنیپر آمادہ ہیں جو غیر آئینی اور غیر قانونی قدم ہے ملی رہبرنے کہا کہ کسی بھی ملک میں شاندار نظم نسق، روزگار، امن، آپسی بھائی چارہ،مہنگائی پر کنٹرول اور بے خوف طرز زندگی کسی بھی چنی ہوئی سرکار کیبڑی خصوصیات ہیں مگر یہاں تو گزشتہ ساڑھے چارسال سے افراتفری اور مفاد پرستی کا بول بالا ہے کہیں دلت پر حملہ کہیں عیسائی پر حملہ تو کہیں مسلم افراد کو پیٹ پیٹ کر قتل کئے جانے کی وارداتیں عام ہیں ایسے نظام کو آپ منصفانہ نظام کیسے کہ سکتے ہیں آج عوام کو اپنے اور ملک کے آئینی ڈھانچہ کو سلامت رکھنے کیلئے ووٹ کی طاقت کا استعمال کر تے ہو ئے اس ملک کو گندی سوچ والوں سے بچانا ہوگا ! 
اترپردیش ریاست کی نومنتخب کانگریسی جنرل سیکریٹر ی مسز پرینکا گاندھی سے گزشتہ روز دہلی کے اکبر روڈ واقع کانگریس آفس پر ایک خاص ملاقات کلا ذکر کرتے ہوئے عمران مسعود نے کہا کہ میڈم نے سہارنپور کے ساتھ ساتھ تمام مغربی اضلاع کی تیس سے زائد سیٹوں پر پرانے کانگریسی امیدواروں کوہی ترجیح دینے کی بات کہی ہے اور کہاہیکہ ملک کو اس عدم رواداری اور تاناشاہی کے غیر ضروری حالات سے نکالنے کیلئے کانگریس حکومت کا قیام ضروری ہوگیاہے عام چرچائیں یہ ہیں کہ لوک سبھا چناؤ کے اعلان سے قبل اگر ان، سازشوں، تنازعات اور بیہودہ حرکات پر قابو نہی پایا گیا تو ممکن ہے کہ یہ کٹر ہندو وادی تنظیمیں عوام کو فرقہ وارانہ تشدد کی آگ میں جھونک کر اپنا مقصد پورا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی ان حرکات کو غیر آئینی اور نا قابل معافی قرار دیتے ہوئے مسلم ، پسماندہ ، دلت، اور پچھڑیطبقہ بہبود گی کیلئے لمبے عرصہ سے سرگرم رہبر عمران مسعود نے مسلم اور دلت طبقہ سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کل دیر شام بھی مقامی نزدیکی گا گلہیڑی، ہریہ کھیڑی، ناگل، ٹوڈرپور اور نکوڑ کے کچھ گاؤں میں بھی سلسلہوار عوام کی بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے صاف طور سے کہاکہ بھاجپائی قیادت ملک کو تباہی کی جانب دھکیلے جارہی ہے ملک کو بچانے کیلئے اس پارٹی کی بیہودہ سوچ کو منھ توڑ جواب دینا ہوگا ہماری یکجہتی ہی انکے منصوبوں کو ناکام بنا سکتی ہے!