حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ کے زیر انتظام قائم ’’ایک بچہ حافظ بنائیے‘‘ اسکیم کا آغاز!
آنندنگر/مہراجگنج: حفظِ قرآن کریم کی سعادت کا حصول ہر مسلمان کی آرزو اور تمنا ہے، قیامت میں اولین و آخرین انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام اور اولیاء عظام کے عظیم مجمع میں تاج پوشی اور دس افراد کے نجات کے سرٹیفیکیٹ اور ایک ایک حرف پر دس نیکیاں ایسی بشارتیں ہیں جس سے کوئی مسلمان مستغنی نہیں ہوسکتا، لیکن بہت سارے گھرانے کسی نہ کسی وجہ سے اس سعادت کے حصول میں ناکام رہتے ہیں، اسی لیے علمائے کرام ترغیب دیتے ہیں کہ پہلی کوشش یہ ہونی چاہیے کہ اپنے کسی بچے کو حفظ قرآن کی دولت سے مالا مال کرائے، اگر اپنا بچہ نہ ہو تو اپنے کسی عزیز کے بچے کو گود لے کر اس کو حفظ قرآن کی سعادت سے مزین کرے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو کسی بچے کے حفظ قرآن کے اخراجات پورے کر کے اس کا اجر آخرت میں اپنے نام لکھوائے۔
حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ کے جنرل سپروائز حافظ عبیدالرحمن الحسینی نے بتایا کہ غربت کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ جاری نہ رکھنے والے نادار طلباء خصوصا شمالی علاقہ جات کے بچوں کی کفالت کے لیےٹرسٹ کے زیر انتظام قائم ’’ایک بچہ حافظ بنائیے‘‘ اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ غریب اور نادار بچوں کو حفظ قرآن کریم کی دولت سے مالامال کیا جاسکے۔ آپ کی معمولی توجہ اور حسنِ نیت و عمل کی برکت سے اگر ایک بچہ بھی تعلیم قرآن سے آراستہ ہوجائے تو ان شاء اللہ آپ کے لیے بہترین صدقہ جاریہ ثابت ہوگا۔
کم سے کم ایک بچے کے اخراجات کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لیں اور صدقہ جاریہ اور اجر و ثواب کا اکاؤنٹ اور کھاتہ اپنے نام کھلوائیں۔ ایک بچے کے سالانہ اخراجات 12000 یعنی صرف ایک ہزار روپیہ ماہانہ جو یقینا آپ کے کندھوں پر بوجھ نہیں ہوگا۔ ان شاء اللہ اس بچے کے روزانہ تلاوت کا حصہ آپ کے اعمال نامہ میں بفضلِ خداوندی درج ہوتا رہے گا۔