مولانا بدرالدین اجمل پارلیامنٹ میں کھڑے ہوکر معافی مانگیں :مرکزی جمعیت اھلحدیث نیپال

✍️شرف الدین عبدالرحمٰن تیمی

(نیپال،بیرگنج) گذشتہ دنوں ایوان ہند میں کھڑے ہو کر مولانا بدرالدین اجمل نے جماعت اہلحدیث کے تئیں زہر افشانی کرتے ہوئے ہوئے یہ بات کہہ دی کہ سلفیت کے علمبردار ہی حقیقت میں دہشت گرد ہیں. کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق بنے مولانا کے اس بیان کی ملک وبیرون ملک میں بلا تفریق تمام مسالک کے لوگوں نے بھرپور مذمت کی اور مولانا کو منہ کی کھانی پڑی. مولانا کی ویڈیو اور تحریری معافی نامہ کے باوجود جماعت اہل حدیث کے علمبرداروں کا یہ کہنا ہے کہ مولانا جہاں کھڑے ہوکر جس جھوٹ کی وکالت کی تھی وہیں سے کھڑے ہوکر اس بات کا اعلان کریں کہ ہم نے جماعت اہل حدیث کے خلاف جو کچھ بھی کہا تھا اس کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے. اس بات کو لے کر گذشتہ کل نیپال کے مشہور شہر بہوری بیرگنج کے اندر مرکزی جمعیت اہلحدیث نیپال کی جانب سے ایک میٹنگ امیر جماعت مولانا محمد ہارون سلفی کی صدارت میں منعقد ہوئ جس میں باہمی یکجہتی اور آپسی اتحادو اتفاق پر زور دیا گیا نیز مولانا بدرالدین اجمل کے ذریعہ دیئے گئے بیان کی بھرپور مذمت کی گئ ساتھ ہی مولانا سے ایوان بالا میں کھڑے ہو کر معافی مانگنے اور حقیقت سے پردہ اٹھانے اور آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے کے کا پرزور مطالبہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ اس میٹنگ میں ناظم عمومی شیخ عزیزالرحمن تربت مدنی، شیخ عبدالحئ مدنی،مولانا محمد علی سلفی، شیخ ارشاد مدنی، شیخ خالد مدنی، شیخ جمال شاہ جھنڈانگری ، انظارالاسلام مدنی اور سرپرست جمعیت مولانا عبدالخالق سلفی نیز شہر کے دانشوران کے علاوہ ضلعی جمعیات کے نظماء وصدراء و دیگر علماء کرام موجود تھے.