انتخابات میں کانگریس کی اچھی کارکردگی کے لئے عوام اور کانگریس کارکنان آج کی جیت کے حقدار ہیں , راہل گاندھی
انتخابات میں کانگریس کی اچھی کارکردگی کے لئے راہل گاندھی نے سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے عوام کے دلوں کی دھڑکنیں نہیں سنی جس کا ان کو نقصان ہوا اوراب ان کے لئے عام انتخابات جیتنا مشکل ہیں۔
اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد راہل گاندھی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور کانگریس کارکنان آج کی جیت کے حقدار ہیں ،لیکن جیت کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام کے دلوں کی دھڑکنیں سننا بند کر دیں ہے ۔ راہل گاندھی نے کہا ان انتخابات کےبعد اب بی جے پی اور مودی کے لئے عام انتخابات جیتنا مشکل ہو جائے گا کیونکہ حزب اختلاف کافی شدت کے ساتھ متحد ہو گیا ہے اس کی جیت صاف نظر آرہی ہے ۔
بی جے پی کے نظریہ کی تنقید کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ’’ ہم ان سے نظریاتی اختلافات رکھتے ہیں لیکن ہماری یہ سوچ نہیں ہے کہ ہم ہندوستان سے ان کو مٹا دیں یا ملک کو ان سے ’مکت ‘کردیں ، ہم ان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں‘‘ ۔ وزیر اعظم مودی کی تنقید کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے پچھلے عام انتخابات میں عوام کے سامنے کچھ وژن رکھے تھے جس میں نو جوانوں کو روزگار کی بات کی تھی ، کسانوں کے مسائل حل کرنے کی بات کہی تھی اور بدعنوانی سے لڑائی کی بات کی تھی ، لیکن وہ ہر محاذ پر ناکام رہے اور بدعنوانی کی تو یہ حالت ہے کہ وہ خود بدعنوان ہو گئے ہیں ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’لوگ آج مان رہے ہیں کہ مودی بدعنوان ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے پورے اقتصادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے ۔
ایس پی اور بی ایس پی کے ساتھ اتحاد پر انہوں نے کہا کہ ایس پی اور بی ایس پی کا وہی نظریہ ہے جو کانگریس کا ہے، ان کا بی جے پی والا نظریہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا انتخابات سے قبل انہوں نے اتحاد کی کوشش کی تھی لیکن بات بن نہیں پائی۔
صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے اپنی والدہ سے ایک روز پہلے ہوئی بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں کل والدہ سے کہہ رہا تھا کہ میرے لئے سال 2014 کے انتخابات بہت اہم رہے کیونکہ میں نے انتخابات سے انکساری سیکھی اور مودی سے میں نے بہت سیکھا ۔ میں نے ان سے سیکھا کہ مجھے کیا نہیں کرنا چاہیے ‘‘۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مودی کے لئے بہت اچھا موقع تھا لیکن وہ اس میں ناکام رہے اور انہوں نے عوام کے دلوں کی دھڑکنیں نہیں سنی ۔ راہل نے کہا کہ’’ کانگریس کارکنان جن کو میں ببر شیر مانتا ہوں ان کو اب اپنی ذمہ داری سمجھنی ہوگی اور عوام کے لئے کام کرنا ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا نوٹ بندی ایک بڑا گھوٹالہ ہے ۔ مودی کو عوام کے مسائل پر جواب دینا چاہیے ۔
ای وی ایم کے سوال پر راہل گاندھی نے کہا کہ وہ مسئلہ اپنی جگہ ہے، مشین میں لگی چپ کو مینوپلیٹ کیا جا سکتا ہے اس لئے جیسے پوری دنیا بیلٹ سے ووٹ کرانےکی بات کر رہی ہے اس پر غور کرنا پڑے گا کیونکہ اس میں دھاندلی کے امکانات نہ کے برابر ہیں ۔
کانگریس صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قرض معافی کا عمل فورا ً شروع ہو جائے گا ، لیکن قرض معافی ایک تعاون ہے حل نہیں ہے اور یہ حل مشکل ہو گا لیکن ہم عوام کے ساتھ اس حل کو نکالیں گے۔ راہل گاندھی نے اس موقع پر جہاں سب کا شکریہ ادا کیا ، وہیں انہوں نے بی جے پی کی سابقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ عوام کے لئے کام کرنے کے لئے ان کا بھی شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے تلنگانہ اور میزورم میں جیتنے والی پارٹیوں کو بھی مبارک باد دی۔