قرآنی تعلیم فریب، زنا، حق تلفی ،بد امنی ا ور قتل کے سخت خلاف! عطاالرحمان جمیل کا خطاب کلام اللہ کی اعلیٰ صفات اور حکمت نے کل عالم کو روشنی عطا کی!

سہارنپور (احمد رضا)قرآ ن مجید کی قابل رشک اور قابل تعظیم تعلیم ہی ہماری دینی اور دنیاوی کامیابیوں کی اصل کنجی ہے جس نے قرآن کو سیکھا اور سکھایا وہی کامیابی کو پہنچا قرآن صرف پڑھنے کا نہی بلکہ غور وفکر کے ساتھ عمل کرنیکا شاندار اور سب سے مستحکم ذریعہ نجات ہے ان اہم خیالات کا اظہار گزشتہ روز جامع مسجد شملہ میں حاضرین جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی مفکر عالم دین مولانا عطاء الرحمان جمیل قاسمی نے فرمایاکہ اللہ کے پاک کلام میں تمام آفتوں ، بلاؤں اور بیماریوں کا علاج موجود ہیاور پاک کلاماللہ بد نیتی، جھوٹ، زنا، حق تلفی،دنگا فساد، بدکلامی، اونچ نیچ اوردہشتگردی کاسخت مخالف ہے قرآن پاک کی تعلیم کا مقصد اصلاح معاشرہ اور امن کے ساتھ زندگی گذارناہے قرآن مقدس میں انسانیت اور اخلاقیات کا بول بالا ہے ملک کے مدارس سے ابھی تک لاکھوں طلباء تعلیم حاصل کرکے قوم کے مرد اور خواتین کو بیدارکرنے کا کام انجام دے رہے ہیں جوایک عظیم الشان کارنامہ ہے! اسلامی مفکر عالم دین مولانا عطاء الرحمان جمیل قاسمی نے کہاکہ اسلام کا تعلیمی نظام مردوخواتین دونوں کے لئے یکساں طورپر قائم کرناضروری ہے تاکہ پوری انسانیت امن وسکون سے آشناہو۔انہوں نے کہاکہ نبی اکرمؐ نے انسانیت کوتعلیم وتربیت کااعلیٰ نمونہ فراہم کرایاہے اور آپؐ کا یہ فرض منصبی بھی تھاانہوں نے کہاکہ آپؐ نے جہاں مردوں کی تعلیم وتربیت کی طرف توجہ دی اور صحابہؓ کی ایک بڑی جماعت تیار کی انہوں نے کہاکہ سیدہ عائشہؓ اس کی روشن مثال ہیں جو ایسی عالمہ ،فاضلہ،مفتیہ تھیں کہ اکابرین صحابہؓ ان سے مسائل کے لئے رجوع کرتے تھے! اسلام میں تعلیم کی اہمیت بیان کرتے ہوئے آپنے کہاکہ قرآن کی پہلی وحی نے پڑھنے کا حکم دیا گیاہے انہوں نے کہاکہ حضوراکرمؐ نے علم حاصل کرنے کو ہر مسلمان مردوعورت فرض قراردیا انہوں نے کہاکہ آج بھی اگر اسلامی تعلیمات کو زندہ کیاجائے اورعصری ودینی تعلیم کا نظام دنیا کے سامنے پیش کیاجائے تو یہ انسانیت کی بڑی خدمت ہوگی!
اسلامی مفکر عالم دین مولانا عطاء الرحمان جمیل قاسمی نے فرمایاکہ قرآنی تعلیم فریب، زنا، حق تلفی ،بد امنی ا ور قتل کے سخت خلاف ہے ہمارے علماء نے جس مقصد سے ایک عرصہ قبل ملک میں مدارس کی جو بنیاد رکھی تھی آج ہمیں اس مقصد میں بھرپور کامیابی مل رہی ہے آپنے بیباک لہجے میں فرمایا ہے کہ ہماری کامیابی صرف اورصرف اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کی تعلیم پر ہی منحصر ہے آپنے کہاہے کہ آج ملک میں بالخصوص پورے عالم میں مسلمانوں کی تباہی اور تنزلی کا سبب ہی اللہ اور اللہ کے رسول کی تعلیم سے دوری ہے مولانا آپنے کہاکہ ہم پر لازم ہے کہ ہم اللہ اور اللہ کے پیارے رسول کی اطاعت اپنے اوپر مقدم کریں اور اپنے بچوں اور اپنے بچیوں کو سب سے پہلے قرآن کی تعلیم سے روشناس کرائیں مدرسوں کا مقصد قوم کے لوگوں کو ملک کی وفاداری کے ساتھ ساتھ اللہ اور اللہ کے رسول کی اطاعت کے لئے بیدار کرنا ہے مولانا نے فرمایاکہ قرآن پاک کی تعلیم سب سے اعلیٰ ہے ہمارے مدارس قرآن پاک کی تعلیم کو ہی عام کرنے کا کام انجام دے رہے ہیں، عطا الرحمان جمیل قاسمی نے کہاکہ جتنی ضرورت امت مسلمہ کو مدارس کی ہے اتنی ہی ضرورت پرائمری،جونیئر اور سکینڈری تعلیم کے لئے اسکول اور کالجوں کی ہے نے کہاکہ مدارس کے ساتھ ساتھ ہمیں اسکول اور کالجوں کا قیام بھی کرنا چاہئے تعلیم ترقی کا زینہ ہے ہمیں اپنے بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری علوم سے بھی روشناس کراناچاہئے مگر ایسانہ ہوکہ عصری تعلیم میں اتنا ڈوب جائیں کہ دین اسلام کو بھول جائیں