مودی حکومت سوشل میڈیا پر بدنامی سے پریشان، فیس بک سے ہٹوائے گئے کئی پوسٹ

فیس بک نے ایک رپورٹ جاری کرتے وہئے بتایا کہ ہندوستان میں حکومت کے ذریعہ یوزرس ڈیٹا کے مطالبہ میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2013 سے 2018 کے درمیان یہ مطالبہ لگاتار بڑھا ہے۔

مرکز میں مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے حکومت کے ذریعہ فیس بک سے یوزرس کے ڈیٹا (جانکاری) کا مطالبہ ہر سال لگاتار بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ 2015 کے بعد سے حکومت کے اس مطالبہ میں تقریباً 63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ’انڈین ایکسپریس‘ کی ایک خبر کے مطابق فیس بک نے ایک رپورٹ ریلیز کر اس بات کی جانکاری دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے فیس بک کنٹینٹ اور یزرس کی جانکاری کا مطالبہ گزشتہ کچھ سالوں میں لگاتار بڑھا ہے۔

اس دوران حکومت نے فیس بک سے کئی طرح کےکنٹینٹ ہٹانے کو بھی کہا۔ اعداد و شمار کے مطابق 2015 کے فیس بک سے کنٹینٹ ہٹوانے کے معاملے میں ہندوستان سب سے آگے رہا۔ اس دوران حکومت نے فیس بک سے 30 ہزار بار لوگوں کا کنٹینٹ ہٹانے کے لیے کہا۔ حالانکہ رپورٹ کے مطابق بعد میں یہ مطالبہ گھٹا ہے اور فی الحال 3500 پر ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت ہند نے فیس بک سے مذہبی، نفرت پھیلانے والے بیان، ملک مخالف اور ہتک عزتی سے جڑے پوسٹس کو ہٹانے کے لیے کہا تھا۔

فیس بک نے 2013 سے جولائی 2018 کے درمیان کی جانکاری مہیا کرتے ہوئے بتایا کہ اس دوران حکومت کے ذریعہ ڈیٹا کے مطالبہ میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ حالانکہ فیس بک نے یہ نہیں بتایا کہ حکومت ہند نے فیس بک یزورس کے بارے میں کس طرح کی جانکاری مانگی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2013 کے شروعاتی 6 مہینوں میں حکومت نے فیس بک سے صرف 8 بار ایسی جانکاریاں طلب کی تھیں جب کہ 2018 کے شروعاتی کچھ مہینوں میں یہ تعداد بڑھ کر ریکارڈ 16580 تک پہنچ گئی۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال جنوری سے جون کے درمیان 68 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

اس کے ساتھ ہی فیس بک اکاؤنٹس کی جانکاری مانگنے کے معاملے میں ہندوستان اب امریکہ کے بعد دنیا میں دوسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہند نے 2013 کے شروعاتی 6 مہینے میں 4144 فیس بک یوزرس کے اکاؤنٹ کا ایکسیس مانگا تھا، لیکن 2018 کے شروعاتی 6 مہینوں میں ہی یہ تعداد بڑھ کر 23047 پر پہنچ گئی۔

بتا دیں کہ فیس بک کسی ملک کے قانون اور وہاں کے شرائط و ضوابط کے تحت حکومت کے مطالبہ کا جواب دینے کے لیے مجبور ہے۔ رپورٹ پر فیس بک کا کہنا ہے کہ سوشل نیٹورکنگ سائٹ جانکاری مانگنے والی ہر درخواست کی احتیاط کے ساتھ جانچ کرتی ہے۔ فیس بک نے کہا کہ ’’وہ جانچ کرتے ہیں کہ درخواست قانونی طور سے درست ہیں یا نہیں، اور اس کے بعد اسی بنیاد پر ہم اسے منظور کرتے ہیں یا خارج کرتے ہیں۔‘‘