اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے ذریعہ ’’عالمی یوم اردو‘‘ پروگرام کا انعقاد اردو ہندی کے درمیان تنازع کو بڑھایا جانا شرمناک ! مشتاق صدف

سہارنپور۱۱نومبر(خاص خبراحمد رضا) اتر پردیش میں لمبے عرصہ سے اردو ڈیولپمنٹ کیلئے سرگرم تنظیم اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے راجیہ کرمچاری سنگھ کے زیر اہتمام شاعر مشرق علامہ اقبال کے یوم پیدائش پر’’ عالمی یوم اردو‘‘ کا انعقاد سادات ہوسٹل، آریہ سماج روڈ پربڑے تزک و احتشام کے ساتھ عمل میں آیا شاندار پروگرام کی صدارت کی اہم ذمہ داری علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے سینئر استاد ڈاکٹر مشتاق صدف نے دیر تک نبھائی جبکہ نظامت کے فرئض اردو ڈیولپمنٹ یونٹ کے ضلع صدر کلیم تیاگی نے انجام دئے! پروگرام کا آغاز فائزہ شاہد کی تلاوت اور قاری شاہد ارمان کی نعت پاک سے ہواجامعہ فیض ناصر کی طالبات نے ترانہ استقبالیہ پیش کیا اور عایشہ شاہد نے علامہ اقبال کی نظم’’دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر‘‘ پیش کی یو ڈی او کے سکریٹری شمیم قصار نے سکریٹری رپورٹ پیش کی، بدر الزماں خان، تحسین علی نے مہمانون کا اسقبال کیا اس تقریب میں اردو اور اردو دوستوں کو داد تحسین پیش کرتے ہوئے انکی حوصلہ افزائی کیگئی!
’’ عالمی یوم اردو‘‘ کے موقع پر اپنے خطاب میں ڈاکٹر مشتاق صدف نے کہا کہ بڑے افسوس کا مقام ہے کہ آج اردو ہندی کے تنازع کو بڑھایا جا رہا ہے، لسانی اعتبار سے ایک خلیج پیدا کی جا رہی ہے، اسے دور کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے فروغ میں زمینی سطح پر کام کرنے والی ایسی تنظیموں کی ضرورت ہے، اس کے اراکین نہایت انہماک اور نام و نمود سے دور ہوکر اردو زبان کی بقاء اور تحفط کے لئے کام کر رہے ہیں!
ڈاکٹر شیخ نگینوی نے عالمی یوم اردو کی مناسبت سے کہا کہ آج کا دن علامہ اقبال کی یوم پیدایش کا دن ہے، ہمیں علامہ اقبال کے فلسفے اور ان کی فکر پر غور و تدبر کرنے کی ضرورت ہے، انہوں کے پروگرام کے عنوان ’’اپنا مقام پیدا کر‘‘ کے تعلق سے کہا کہ اقبال نے جس عشق کی بات کی ہے وہ عشق مجازی نہیں بلکہ عشق حقیقی ہے، ہمیں قرآن و سنت اور اللہ سے اپنا سچا عشق کرتے ہوئے آگے بڑھنا چائیے۔ اورہر جگہ اپنا منفرد مقام حاصل کرکے اپنی پہچان بنانی چاہئے !محمد صابر خان نے اردو زبان کے حوالے سے کہا کہ ہم لوگ اردو کے لیے عملی اقدامات کریں، انہوں نے ان سبھی طلبہ و طالبات کو مبار باد پیش کی جنہوں نے اردو مقابلہ جاتی امتحان میں حصہ لیکر کامیابی حاصل کی اور ایوارڈ حاصل کیامعروف شاعر ڈاکٹر مجیب شہزر نے اپنی بہترین شاعری میں علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کی اور بہترین شاعری سے سامعین کو محظوظ کیا، شاندار اور اہم تقریب تنظیموں کی جانب سے سیکڑوں کی تعداد میں اردو مقابلہ جاتی امتحان پاس کرنے والے طلبہ و طالبات کو نمایاں نمبرحاصل کرنے پر ایوارڈ سے نوازا گیامعروف نقاد و ادیب ڈاکٹر مشتاق صدف، ڈاکٹر شیخ نگینوی، ڈاکٹر مجیب شہزر، و محمد صابر خان کو ’’علامہ اقبال ایوارڈ‘‘ سے نوازہ گیا، اسکے علاوہ کلیم تیاگی و قاری سلیم نے اپنے والد محترم کی یاد میں ’’مولانا مہربان علی میموریل ایوارڈ‘‘ مظفرنگر کے معروف استاد شاعر عبدالحق سحرؔ کو دیا، تنظیم کی جانب سے منتخب 2018 کا فخر اردو ایوارڈ یو ڈی او کے سرپرست ڈاکٹر شمیم الحسن کو عطا کیا تنظیم کے سبھی عہدیداران و اراکین اور محبوب عالم ایڈووکیٹ، امیر اعظم ایڈوکیٹ، ماسٹر نذر، شاہد غازی، افضال احمد، معصوم علی تیاگی کو’’محب اردو‘‘ ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا!تقریب میں قابل قدرمولانا موسی قاسمی،ڈاکٹر سلیم سلمانی، حاجی اوصاف انصاری،ماسٹر رئیس الدین، گلفام احمد، قاری سلیم مہربان، محمد مستقیم، لئیق احمد، قاری توحیدعزیز، توحید تیاگی، ماسٹر امتیاز علی، محمد کامل صدیقی کا پروگرام کی کامیابی میں اہم کردار رہا۔اس کے علاوہ حاجی آصف راہی، گوہر صدیقی، شاداب خان، سلمان سعید، الطاف مشعل، ارشد ضیا، محمد احمد، ماسٹر محمد خالد، حاجی عبدالرحمن، حاجی شاہد تیاگی، محمد اکرام قصار، محترمہ نشاط مفتی، شفیق پنوار، مہتاب احمد، اسرار الہی قریشی، حسین پنڈیر، آصف قریشی، مفتی عادل، ڈاکڑ طارق سلیم، سلمان سعید، ڈاکٹر طاہر قمر، ڈاکٹر صداقت دیوبندی، سنیل اتسؤ، ایشور دیال شرما، مولانا مکرم، مولانا طاہر قاسمی ،ماسٹر شرافت، ماسٹر شعیب، ریاض علی، ماشٹر شہزاد، وغیرہ سیکڑوں کی تعداد میں محبان اردو موجود رہے!