پہونچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا بابری مسجد ۔رام مندرتنازع پر آر ایس ایس کا بیان عدلیہ اور آئین کی توہین :ڈاکٹر محمد منظور عالم
نئی دہلی ۔4اکتوبر
آر ایس ایس اور اس کے سربراہ موہن بھاگوت نے چند ہی دنوں میں اپنے حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے واضح کردیاہے کہ ہندوستان کے آئین پر ان کا اعتماد نہیں ہے اور نہ ہی ان کے نزدیک عدلیہ کا کوئی وقار ہے یعنی ’’پہونچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا‘‘ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکرٹری ڈاکٹر محمدمنظور عالم نے موہن بھاگوت کا حالیہ بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ ابھی ستمبر میں موہن بھاگوت نے یہ تاثر دینے کی کوشش تھی کہ آر ایس ایس بدل رہی ہے اور ان کا ہندوستان کے آئین پر یقین ہے لیکن بابری مسجد تنازع کے سلسلہ میں یہ بیان آنے کے بعد حقیقی اور اصلی چہر ہ بے نقاب ہوگیاہے جس میں انہوں نے سپریم کورٹ پر یقین کئے بغیر کہاہے کہ رام مندر اجودھیا میں بنے گی اور کوئی بھی اپوزیشن پارٹی اس کی مخالفت نہیں کرے گی جبکہ یہ معاملہ ابھی کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔انہوں نے کبھی یہ نہیں کہاکہ ہم سپر کورٹ کا فیصلہ تسلیم کریں گے اور اس کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ملک میں امن وامان قائم کرنے کی کوشش کریں گے ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ آر ایس ایس ہر حال میں بی جے پی کو حکومت میں رکھنا چاہتی ہے اور اسی کیلئے اس نے رام مند کا شوشہ چھیڑا ہے ۔ بابری مسجد اور ام مندر ہندوستان کا انتہائی حساس موضوع ہے ،انہیں اندازہ ہے کہ اسی موضوع کو چھیڑ کر بھگتوں کے جذبات سے کھیلاجاسکتاہے اور ان کا ووٹ لیا جاسکتاہے اس لئے یہ کارڈ کھیلاجارہاہے ۔انہوں نے موہن بھاگوت سے گزارش کرتے ہوئے کہاکہ دستور کی روح کو برقرار رکھنے اور آئین کی بالادستی قائم رکھنے کی کوشش کریں ،امن ،انصاف اور بھائی چار گی کو فروغ دینے پر کام کریں ہندوستان کو اس وقت اسی سوچ ،فکر ا ور مہم کی ضرورت ہے ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے بیان پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ 2019 میں فرقہ پرست طاقتوں کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے بہت ضروری ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں عقل وفراست ا ور بصیرت سے کام لے ،آپسی اختلافات کو بھلاکر صلح سمجھوتہ کرے اور آپس میں ملکر فاشسٹ طاقتوں کا مقابلہ کرے ۔انہوں کہاکہ الیکشن کے مواقع پر اس طرح کے بیان کا یہی مقصد ہوتاہے کہ اپنے مفاد کیلئے ہم کہیں بھی جاسکتے ہیں،کسی کے ساتھ بھی ہاتھ ملاسکتے ہیں ،بی جے پی کے دروازے بھی ہمارے لئے کھلے ہوئے ہیں ۔ ایسے موقع پر رائے دہندگان کی ذمہ داریاں اور بڑھ جاتی ہے کہ وہ عقل وفراست کا استعمال کرے اور ووٹ کو منتشر ہونے سے بچاتے ہوئے سیکولر اتحاد کو اقتدار تک پہونچانے میں اپنا رول اداکرے ۔