گئو رکشا کے نام پر تشدد اور ہجومی تشدد کے ذریعہ قتل کے واقعات پر روک لگانے کی ہدایات پر عمل کیا جائے,سپریم کورٹ
نئی دہلی 24 ستمبر : سپریم کورٹ نے پیر کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا کہ وہ گئو رکشا کے نام پر تشدد اور ہجومی تشدد کے ذریعہ قتل کے واقعات پر روک لگانے کی ہدایات پر عمل کیا جائے اور لوگوں کو اس بات کا احساس ہونا چاہئے ایسے واقعات پر انہیں قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس دھننجے وائی چندرچوڈکے بنچ نے اس نوٹس لیا کہ اس کے 17 جولائی کے فیصلے میں دی گئی ہدایات پر عمل کے بارے میں دہلی، ارونا چل پردیش، میزورم، تلنگانہ اور میگھالیہ سمیت آٹھ ریاستوں کو اب اپنی رپورٹ داخل کرنی ہے۔ اس فیصلے میں عدالت نے گئو رکشا کے نام پر تشدد اور ہجومی تشدد کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر مار ڈالنے کے واقعات سے سختی سے نمٹنے کے بارے میں ہدایات دیئے گئے۔بنچ نے ان آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاست کو تین دن کے اندر اپنے جواب داخل کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے اس معاملے میں کانگریسی لیڈر تحسین پوناوالا کی عرضی پر دو ہفتے بعد سماعت کیلئے درج کر لیا۔بنچ نے ان ہدایات میں سے ایک پر عمل کے بارے میں مرکزی حکومت سے بھی جواب مانگا ہے۔ اس ہدایات میں مرکز اور تمام ریاستوں کو ٹیلی ویژن، ریڈیو اور الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے گئو رکشا کے نام پر قتل اور بھیڑ کی طرف سے لوگوں کے قتل کے خلاف بیداری مہم چلانے کے لیے کہا گیا ہے۔مرکز نے عدالت کو مطلع کیا تھا کہ عدالت کے فیصلے کی روشنی میں ہجومی تشدد کے بارے میں قانونی خاکہ پر غور کے لیے وزارتی گروپ تشکیل دی جائے ۔پوناوالا نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ عدالت کے فیصلے کے تین دن بعد 20 جولائی کو راجستھان کے رام گڑھ ضلع کے ایک گاؤں میں خود ساختہ گو رکشک کے ایک گروپ نے 28 سالہ کسان رکبر خان پر حملہ کر دیا۔ہریانہ کے رہائشی رکبر خان اپنے دوست اسلم کے ساتھ جنگل کے راستے دودھ دینے والی گائے لے کر جا رہا تھا اسی وقت ہجوم نے ان جانوروں کو ذبح کے لئے لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا تھا۔ اسلم کسی طرح بھیڑ کے حملے سے بچ کر نکل گیا ؛لیکن رکبر عرف اکبر خان کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر شہیدکردیا تھا ۔ پوناوالا نے اس معاملے میں عدالت کے حکم کی صریح خلاف ورزی کے مسئلے پر راجستھان حکومت کے چیف سکریٹری اور پولیس سربراہ کے ساتھ ساتھ دیگر افسران کے خلاف اہانتی کارروائی شروع کرنے کی درخواست بھی کی ہے۔