آر ایس ایس نئے الفاظ کا سہار ا لیکر ہندتوا کو فروغ دے رہی ہے ۔ تبصرہ نگار :ڈاکٹر محمد منظور عالم، آل انڈیا ملی کونسل جنر ل سکریٹری

نئی دہلی
آر ایس ایس اپنے منواد کے ایجنڈہ پر قائم ہے ،انصاف ،مساوات اور آزادی کا اس کے یہاں کوئی تصور نہیں ہے،ہندتوا کے نام پر اپنے اسی ایجنڈے کو پھیلانے کی کوشش کررہی ہے ،دلتوں ،آدی واسیوں اور دیگر پسماندہ طبقات کی ان نزدیک کوئی حیثیت نہیں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنر ل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا ۔انہوں نے کہاکہ سنگھ سربراہ موہن بھاگوت نے دہلی میں ہونے والی سہ روزہ کانفرنس کے دوران جو بیان دیاہے اس میں انہوں نے پوری دیانت داری کے ساتھ دستور ہندکی ترجمانی نہیں کی ہے اور نہ ہی یہ کہاہے کہ وہ پوری قوت کے ساتھ دستور ہند کو عملی سطح پرنافذ کریں گے ،انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ مسلمان اس ملک میں منواد کے رحم وکرم پر رہیںاور ان کو مساوی حقوق نہ ملے ،ان کی حیثیت دوسرے درجے کے شہری کی رہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ موہن بھاگوت نے کہاہے کہ رام مندر کی تعمیر جلد ہونی چاہیئے جبکہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس کا مطلب واضح ہے کہ انہیں عدلیہ پر بھروسہ نہیں ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ مسلمان قانون پر عمل کرنے کے بجائے ان کے سامنے جھک جائیں ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم آر ایس ایس سربراہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ کہ رہے ہیں کہ سرکار کو ناگپور سے کوئی فون نہیں کیا جاتاہے اور نہ ہی ہم مداخلت کرتے ہیں لیکن انہوں نے اپنا ایجنڈا بتادیاہے کہ ناگپور کیا چاہتاہے اور سرکار کو کس طرح کام کرناہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ موہن بھاگوت کہ رہے ہیں کہ مسلمانوں کو آر ایس ایس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے سوال یہ ہے کہ ہم کس طرح ان پر یقین کرلیں،کیا وہ اپنے گرو کے آئیڈیاز کی مخالفت کریں گے دراصل ان کے الفاظ نئے ہیں معانی وہی ہیں جو آر ایس ایس کے بانی اور پچھلے رہنما کہ چکے ہیں۔ ہم آر ایس ایس سے یہی درخواست کریں گے کہ وہ ملک میں نفرت کا ماحول ختم کرے ،معاشرہ میں امن وسلامتی کو فروغ دے اور انتہاءپسندی پر قدغن لگائے ۔