اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او)جنوبی مہاراشٹرا کی جانب سے ریاستی سطح پر 8 ستمبر تا 17 ستمبر 2018 ”یونیورسٹی کب پاس ہوگی”کے عنوان سے مہم کا انعقاد کیا

اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او)جنوبی مہاراشٹرا کی جانب سے ریاستی سطح پر 8 ستمبر تا 17 ستمبر 2018 ”یونیورسٹی کب پاس ہوگی”کے عنوان سے مہم کا انعقاد کیا جارہا ہے۔مہم کا بنیادی مقصد ریاست کی مختلف یونیورسٹیوں کے ایگزامینیشن ڈپارٹمنٹ کی ناکامیوں کو اجاگر کرنا اورتعلیمی نظام الاوقات (اکیڈمک شیدیول) کی سختی سے پابندی، رزلٹ،ری چیکنگ اور ریوالیوشن کے نتائج بروقت جاری کرنے کا مطالبہ کرنا ہے۔آج بتاریخ ۴۱ ستمبر ۸۱۰۲ ایس آی او ممبی کی جانب سے پریس کانفرنس کا انعقاد بمقام مراٹھی پتر کارسنگھ میں کیا گیاجس میں برادر رافد شہاب(سیکریٹری ایس آی او ساوٹھ مہاراشٹرا)، عبیدالرحمن(صدر ایس آی او ممبی ڈیویزن)،سیماب خان (کیمپس سیکریٹری ایس آی او ممبی) نے خطاب کیا۔
گذشتہ کئی سالوں سے ریاست کی تمام یونیورسٹیوں نیامتحانات کے نتائج جاری کرنے کے معاملے میں انتہائی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔مہاراشٹرا کی کوئی یونیورستی وقت پر نتائج جاری نہیں کرتی،یہاں تک کہ امتحانات کے انعقاد کے معاملے میں بھی اکیڈمک شیڈیول کی پاسداری نہیں کی جاتی۔ اکیڈمک شیڈیول پرتاخیر سے عمل ہونے کی وجہ سے طلباء کی پڑھائی کا نقصان ہوتا ہے جس کے نتیجے میں انہیں تناؤ سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔کچھ ایسے بھی معاملات ہوئے ہیں جن میں رزلٹ تاخیر سے جاری ہونے کی بناء پر طلبہ کا مکمل ایک اکیڈمک سال برباد ہوا ہے،کیونکہ وہ اس صورت میں اعلیٰ تعلیم کیلئے ایڈمیشن نہیں لے پائے۔
جوابی پرچوں کی دوبارہ جانچ (ری چیکنگ) اور ریوالیوشن کا عمل بھی کسی قسم کی ڈیڈلائن کے بغیر حد درجہ تاخیر سے انجام پاتا ہے۔امتحانی پرچے وقت پر جانچے نہیں جاتے اور یونیورسٹی کی جانب سے بے تحاشہ فیس وصول کرتے ہوئے طلباء کو پریشان کیا جاتا ہے۔یہ یونیورسٹی کے لئے غیر مناسب طریقے سے آمدنی کا بڑا ذریعہ بن چکا ہے۔
اس صورت میں ایس آئی اوجنوبی مہاراشٹرا کی جانب سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ

1 یونیورسٹی کے تعلیمی نظام الاوقات(اکیڈمک کیلنڈر) کی سختی کے ساتھ پابندی کی جائے۔
2. امتحانات کے نتائج کسی بھی صورت میں اندرون 45 ایام اور ری چیکنگ و ریوالیوشن کے نتائج اندرون 30 ایام جاری کئے جائیں۔
3 ری چیکنگ اور ریوالیوشن کی فیس حتی المقدور کم کی جائے۔
4. ری چینگ و ریوالیوشن میں مارکس میں تبدیلی کی صورت میں فیس کی رقم واپس کی جائے۔
ایس آیی او ممبئی ڈویژن کی جانب سے بھی کچھ مخصوص سرگرمیاں انجام دی جا رہی ہیں۔ کالجز کے طلبہ سے ملاقات، آج کی گئی پریس کانفرنس، دستخطی مہم، ممبئی کالینا یونیورسٹی میں احتجاج، عمائدین شہر سے ملاقات، تعلیمی پیشے سے منسلک افراد اور انتظامی عملے سے ملاقات جیسے اہم کاموں کو SIO ممبئی کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ اُمید ہے کہ یہ سرگرمیاں آنے والے وقت میں ایک مو ثر اور مثبت تبدیلی کی ترجمان ہوگی۔