تحریر…. شرف الدین عبدالرحمٰن تیمی
مدھوبنی بہار
اسلامی سال کا پہلا مہینہ شروع ہو چکا ہے بعض نام نہاد مسلم برادران اسی ماہ محرم میں سیدنا حسین رضی ءاللہ عنہ کی وفات کا سوگ بڑے ہی شوق و عقیدت سے مناتے ہیں اور انکے تعلق سے چند رسم و رواج کا عقیدہ بهی رکھتے ہیں جس کا اسلامی تاریخ سےکوئ تعلق اور ربط نہیں ہے.یہ لوگ جاہلانہ طور طریقوں اور رسم و رواج کو اپنے طور پر رائج کر اسلام اور سیدنا حسین رضی ءاللہ عنہ کی شہادت سے جوڑتے ہیں
ایسے نام نہاد مسلمانوں سے حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور انکے تاریخی واقعات کے تعلق سے جب کچھ بنیادی معرفت دریافت کی جاتی ہے تو پتہ چلتا ہے کہ ان حضرات کو تاریخ اسلام اور شہادت حسین رضیءاللہ عنہ کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں ہے.
سیدنا حسین کون تهے؟ نہیں پتہ!
کس لئے شہید ہوئے؟نہیں پتہ!
کربلا میں کون کون شہید ہوئے؟نہیں پتہ!
زینب کون تهی؟نہیں پتہ!
جنگ کس لئے ہوئ؟نہیں پتہ!
کس سے ہوئ؟نہیں پتہ!
یہ جنگ کتنے دنوں تک جاری رہی؟نہیں پتہ!
ایک سے دس محرم کے بیچ کیا ہوا؟نہیں پتہ!
محرم الحرام کی فضلیت کیا ہے ؟ نہیں پتہ!
بعض لوگوں کو یہ بهی پتہ نہیں کہ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کا سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ کیا تها؟
ہائے افسوس!! پھر بھی یہ نام نہاد مسلمان اپنے پکےٰ سچے مسلمان اور شیدائی حسین ہونے کا دعوی کرتے ہیں.اپنے باپ داداؤں سے چلے آرہے رسم و رواج،منگھڑت قصے اور کہانیاں جس کا اسلامی تعلیمات میں کوئ ثبوت نہیں ملتا اسے دلیل بناکر محرم الحرام جیسے مقدس مہینے کی حرمت کو پامال کرتے ہیں. بس ان حضرات کو صرف اپنے رسم و رواج کے بارے میں پتہ ہے.اس سلسلے میں اسلام کی صحیح تعلیمات کیا ہے اس سے یہ لوگ کوسوں دور ہیں.محرام الحرام کی حرمت کا انہیں پتہ نہیں،نبی کے روشن فرمودات کا انہیں علم نہیں انہیں……
👈 ملیده…..پتہ ہے
👈کورما…..پتہ ہے
👈بتاشہ…..پتہ ہے
👈جلیبی زرده…..پتہ ہے
👈بریانی…..پتہ ہے
👈 تعزیہ…..پتہ ہے
👈ننگے پاوں چلنا…..پتہ ہے
👈دودھ کا پانی ملا شربت…..پتہ ہے
👈 ڈهول اور تاشہ بجانا…..پتہ ہے
👈ناچنا گانا…..پتہ ہے
👈ڈی جے پر ڈانس کرنا…..پتہ ہے
قارئین کرام!
آج بریانی کے پیچهے بهاگنے والے بهوکے شیروں کو یہ سب پتہ ہے سوائے اس کے کہ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کا عقیده کیا تها؟
ان کا منہج و طریقہ کیا تها؟آج ہم حسینی ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن صرف اور صرف نعره لگانے کے لئے،تعزیہ کے نام پر بے حیائ کو فروغ دینے کے لئے،اسلام کی صحیح تعلیمات کو مسخ کرنے کے لئے.حالاں کہ ایسا ہر گز نہیں ہونا چاهئے،ہونا تو یہ چاہئے کہ ہم اپنی اسلامی تاریخ اور اسلامی تعلیمات کا مطالعہ کرتے اور صحیح واقعات کا پتہ کرکے اپنا عقیدہ سنت رسول اور صحابہ کرام رضی ءاللہ عنہم اجمعین کی طرز زندگی کی طرح بناتے. کیوں کہ مذهب اسلام ہم تک بڑی جاں فشانی اور ڈهیر ساری قربانیوں کے بعد پہونچا ہے. ہم سبهوں کے نبی امام الانبیاء محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے پیٹ پر کئ روز تک پتھر باندهے رکها ڈھیر ساری دقتیں اور پریشانیوں کا سامنا کیا تب جاکر اسلام آگے بڑها اور پهلتا پهولتا ہمارے پاس آیا. صحابہ کرام رضی ءاللہ کی قربانیاں اور انکی تکلیفیں یاد کرو پھر حقیقی اسلام سمجھ میں آئیگا.
سیدنا امیر حمزه رضی ءاللہ کا سینہ چاک کیا گیا کلیجہ چبایا گیا تب جاکر اسلام آگے بڑها.سیدنا عباس رضی ءاللہ کے بازو کاٹے گئے تب اسلام آگے بڑها.سیدنا بلال کو چلچلاتی دهوپ میں گرم ریت پر گهسیٹا گیا تب جاکر اسلام آگے بڑها.سیدنا خباب رضیءاللہ کو چٹائ میں لپیٹ کر ناک میں دهواں دیا گیا تب اسلام آگے بڑها.سیدنا عمر بن خطاب رضیءاللہ عنہ نے نماز کی حالت میں جام شہادت نوش فرمایا تب جاکر اسلام آگے پڑھا.
اسلامی بھائیو!
ماہ محرم سےجڑے تمام قصے کہانیاں اور باپ داداؤں سے چلی آرہی غلط رسم و رواج اور بدعات و خرافات کو چھوڑ دو اسلامی تعلیمات کا مطالعہ کرو صحابہ کرام اور اسلاف کرام کے صحیح تاریخی واقعات کو پڑھو اس سے اسلام کی سچی سمجھ آئیگی.اور ماہ محرم الحرام کی فضیلت اور اسکی حرمت و حکمت اور ان ایام میں کی گئ عبادتوں کا صحیح علم حاصل ہوگا،ماہ محرم کا تعزیہ داری سے اور امام حسین کی شہادت کی عظمت سے کوئ تعلق نہیں اس ماہ میں امام کی شہادت وقتی تھی.اسی طرح دسویں محرم الحرام کو نوحہ خوانی اور ماتم کرنا بدعتی عقیدہ ہے اس کا بھی اسلام سے کوئ تعلق نہیں ہے
اللہ تعالی ہم لوگوں کو دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے اور اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق دے.آمین
رابطہ…..7352623849