سیاست کے میدان میں بھاجپا ئی کارکردگی کی چوطرفہ مذمت آر ایس ایس ملک میں سماجواد کے مقابلہ ہندو ر اشٹرواد لانے پر بضد ؟
سہارنپور ( جائزہ احمد رضا) گزشتہ دنوں سرجن یاترا کے مقصد کی بابت دہلی سے سہارنپور تشریف لائے عام آدمی پارٹی کے ایم پی اور قومی جنرل سیکریٹری سنجے سنگھ اور چاندنی چوک دہلی سے ممبر اسمبلی الکا لامبا نے دہلی روڈ پر ایکپریسمیٹ پروگرام کے دوران صاف کہا کہ ملک کے پردھان منتری غلط بیانی کرتے ہوئے ملک کے ایک سو تیس کروڑ عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں لگے ہیں جبکہ یوپی میں یوگی نہی بلکہ بھوگی سرکار کام کر رہی ہے دہلی سے سہارنپور تک بھاجپائی سرکاریں عوام کا استحصال کرنے میں مشغول ہیں عام آدمی پارٹی کے قائد ایم پی سنجے سنگھ نے زور دیکر کہاکہ اس سرکار میں ماب لیچنگ اور عدم رواداری کے شرمناک واقعات نے ملک کا سر شرم سے جھکا دیاہے ایسی شرمناک وارداتوں پر نکیل کسا جانا اشد ضروری ہے اس بیچ عام آدمی پارٹی کی ہردلعزیز قائد ممبر اسمبلی (دہلی) الکا لامبا نے کہا کہ دو فرقوں میں تفریق ڈالنے والی جماعت کسی بھی صورت اس ملک کا بھلا نہی کر سکے گی میڈم الکا لامبا نے بیباک لہجہ میں فرمایاکہ ملک کو ٹوٹنے نہی دیا جائیگا عام آدمی پاٹی عوام کو جوڑ نیکا بڑا کام ملک میں کرنے جارہی ہے ہم نے فرقہ پرستی کو دہلی میں مات دی اور آگے ۲۰۱۹ میں بھی ملک بھر کی اہم سیٹوں پر فرقہ پرستوں کو مات دیکر عوام کی من پسندسرکار بنانیکا راستہ تیار کریں گے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ہوش سے کام لیں اور بد امنی پھیلانے والوں سے خد بچیں اور عوام کو بھی بچائیں !
گزشتہ روز مظفر نگر کے بڑھانہ گیسٹ ہاؤس میں راشٹریہ لوک دل کے سربراہ چودھری اجیت سنگھ نے بھی موجودہ حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے پریس کے سامنے خد تسلیم کیاکہ بھاجپائیوں کو ہمارا آپسی بھائی چارہ کسی بھی شکل میں برداشت نہی ہے ملک کی بھاجپائی قیادت ہمکو آپس میں بانٹ کر ہندو واد کے نعرے پر پھر سے اقتدار پر قابض ہونا چاہتی ہے راشٹریہ لوک دل بھاجپائیوں کی یہ چال کبھی بھی کامیاب نہ ہونے دیں گے عام آدمی پارٹی قائدین کے انداز میں چودھری اجیت سنگھ نے بھی یہیکہاکہ موجودہ سرکاروں میں ملک کے عوام کو بانٹنے کا کام کیا جا رہاہے ہم کسی بھی شکل میں ایسی گھناؤنی سازش کو کامیاب نہ ہونے دیں گے
ہمارے ریاستی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نریندر مودی اور امت شاہ کے مشیر خاص ہیں اپنے سولہ ماہ پرانے دور اقتدار میں اسمبلی ہاؤس اور ہاؤس سے باہر اپنی پارٹی ریلیوں میں جو بھی آپنے کہا وہی کر دکھایا یوگی سرکار میں شامل ذمہ داران اکثر غیر مہذب واقعات، عدم رواداری کو تقویت دینیوالے اور عوام کے بیچ کھائی پیدا کرنیوالے بیانات پر فخر محسوس ہوتاہے من مانی اور اپنے فیصلوں کو عوام پر تھونپنا آپکی عادت میں شامل ہے یوگی سرکار کے بیشترنمائندے کتنی ہی بار یہ باور کراچکے ہیں کہ وہ ریاست میں راشٹر واد لانا چاہتے ہیں سماجواد اورکانگریس مکت سماج چاہتے ہیں یعنی کے سماجواد بھی نہی رہیگا اور کانگریس بھی نہی رہیگی اگر ممکن ہوا تو ملک میں صرف بھاجپائی فکر والاراشٹرا وادرہیگا ان سبھی مسائل کے علاوہ شہروں کا نام بدلنا اور من مرضی کے نام رکھنا بھاجپائیوں کااہم مقصد ہے !
قابل غور ہے کہ گزشتہ روز لکھنؤ میں آئینی حقوق کے اہم مدعے پر بولتے ہوئے حصہ داری مشن کے قائدین نے کہاکہ جن کٹر وادیوں نے جنگ آزادی کے سخت ترین حالات میں انگریزوں کی پیٹھ تھپتھپائی، مہاتما گاندھی کو گولی مار کر قتل کردینیوالے کا ستکار اور تحفظ کیا اور جس آر ایس ایس نے ملک کے تیس کروڑ مسلمانوں کو ہمیشہ دوغلہ ثابت کرنیکی بیہودہ کوششیں کی اور جنہوں نے کبھی جنگ آزادی میں حصہ تک نہی لیا آج انکے منھ سے راشٹر واد کی بات اچھی نہی لگتی ہے حصہ داری مشن کے قائدین اسمبلی ہاؤس اور ہاؤس سے باہر لگاتار بھاجپائیوں کی کتھنی اور کرنی والی حرکات پر پینی نظر رکھے ہوئے ہیں ملک کے کروڑوں لوگ ہر مورچہ پر بھاجپائی سازش کا منھ توڑ جواب دینے کو لام بندھ ہورہے ہیں ، کل(آج ) ملک میں مہنگائی کیخلاف کانگریس کا بند ہوگا وہیں ملک کے دلت ایس سی ایس ٹی معاملہ کو لیکر تیش میں نظر آرہاہے وہیں اقلیتی فرقہ بھی سخت مراحل سے گزر رہا ہے مگر دیش کے چوکیدار تماشا دیکھ رہے ہیں؟ ملک میں قائم موجودہ بھاجپائی سرکاریں ۲۰۱۹ سے قبل جہاں ملک میں صدی پرانے حضرت گنج (لکھنؤ)کا نام تبدیل کر اٹل باجپائی روڈ رکھنے جارہے ہیں وہیں ملک کی بڑی عدالت کو بھی اپنی عدالت کہتے ہوئے جبریہ طور سے رام مندر کی تعمیر شروع کرنا چاہتے ہیں کا فیصلہ سماجواد کے مقابلہ راشٹر واد لانا چاہتے ہیں ہمارے چیف منسٹر کے اس جملہ پر اسمبلی کے اپوزیشن ممبران نہ جانے کس خوف سے چپ ہیں اسمبلی میں بار بار واک آؤٹ کرنا کم ہمتی کی بات ہے شاید اپوزیشن کے ممبران اب ستیہ گرہ کی تعریف بھلا بیٹھے ہیں تبھی تو بار بار اسمبلی سے واک آؤٹ کرجاتے ہیں اسمبلی سے باہر آنا دستور کیخلاف عمل ہے اسمبلی ہاؤس میں ہی ایسے بیانات پر دھرنا دیا جائے جھوٹ کا مقابلہ طاقت سے کیا جائے یہی راشٹرا واد ہے کمزوروں پر جبر اور عوام پر من مانی تھونپنا ہٹلر شاہی ہے اس عمل کی مذمت بیحد ضروری ہے!
یاد رکھنے قابل بات یہ بھی ہے کہ ہماری ریاست اتر پردیش میں دوکروڑ سے زائد حصہ داری مشن کارکنان کے بے لوث قائد اے ایچ ملک، شیو این کشواہا، دیوندر سنگھ ، وجے پال، حاجی عبد الصمد اور راج بلی گوتم جیسے باوقار افراد کی زیر سر پرستی ہمیشہ ہی سے آر ایس ایس کی ہندو راشٹرا وادی سازشوں پر چوٹ کرتے آرہے ہیں اور اس فرقہ پرستی کے کھیل میں پھیل رہی عدم رواداری اور ماب لیچنگ کے زبردست مخالف ہیں ان سبھی نے گزشتہ روز بھی ریاستی سطح کے سوشل کارکنان ، دانشور اور باضمیر سیاسی طبقہ کے ممبران کے علاوہ حصہ داری مشن کارکنان نے ریاست کے بے لوث قائد اے ایچ ملک، شیو این کشواہا، دیوندر سنگھ ، وجے پال، حاجی عبد الصمد اور راج بلی گوتم کی زیر قیادت نام نہاد بھاجپائی راشٹر واد کو ووٹ ہتھیانہ کا ایک پلان بتاتے ہوئے کہاکہ مسلم اور دلت اس ملک کے پشتینی باشندے ہیں اور یہیں پید اہوئے اور یہیں اس سرزمین پر مرتے آرہے ہیں پھر کس کو راشٹر واد کی سیکھ دینے کی بات ہورہی ہے سبھی قائدین نے کہاکہ ملک کے ساتھ یا ملک کی سچی اور صاف ستھری قیادت کے ساتھ کبھی مسلم یا دلت فرقہ نے دوھوکہ نہی کیا جبکہ اعلیٰ ذات کے افراد نے پچھلے پانچ ہزار سال سے ملک کی دلتوں اور پچھڑوں کا جینا دوبھر کئے رکھاہے اور یہ سلسلہ آبھی جاری ہے !حصہ داری مشن قائد اے ایچ ملک، شیو این کشواہا، دیوندر سنگھ ، وجے پال، حاجی عبد الصمد اور راج بلی گوتم نے دلت مسلم اور پچھڑی برادریوں پر کئے جانیوالے ظلم وستم کی دردناک وارداتوں کی زبردست مذمت کرتے ہوئے سیدھے الفاظ میں کہا ہے کہ یوپی میں سیاسی سرپرستی کے رہتے غنڈہ راج چل رہا ہے، تمام غنڈے سیاست دانوں کے عزیز و اقارب ہیں اور سیاسی پارٹیوں سے وابستہ ہیں اسلئے غنڈوں اور مافیاؤں کے حوصلے اس قدر بلند ہیں کہ وہ کسی بھی صورت پولیس سے ڈر ہی نہیں رہے ہیں اور جرائم پر جرائم انجام دینے میں بیباک بنے ہیں،آجکل یوپی میں پولیس کے مقابلہ گؤ رکشکوں، راشٹر وادیوں کی غنڈہ گردی اور مافیائی گروہ کار اج کاج یوگی سرکار کی پولیس اور انتظامیہ کی چھوٹ کے باعث پھل پھول رہا ہے دیش بھگتی، گؤ کشی اور نسل پرستی کی آڑ میں مسلم طبقہ کے ساتھ ساتھ دلت فرقہ پر بھی زندگی تنگ کیجارہی ہے مرکز کی بھاجپا سرکار کی شہ پر بھاجپا کی قیادت والی سبھی ریاستی سرکاریں اقلیتی طبقہ اور دلتوں کا تحفظ کرنے میں بری طرح سے ناکام ہیں ملک میں بھاجپائی شر پسندوں کی اپنی پرائیویٹ سرکار چل رہی ہے اسی لئے تو اس گروپ کا ہر کوئی ذمہ دار آجکل دستور ہند اور جمہوریت کا گلا گھونٹ نیکا مجرمانہ کا انجام دے رہاہے