چیف جسٹس آف انڈیا کو ہم جنس پرستی کی اجازت کے حالیہ فیصلے پر روک لگانی چاہئے:مولانا حلیم اللہ قاسمی (جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر)*

ممبئی 6ستمبر ہم جنس پرستی کے متعلق سپریم کورٹ کا موجودہ فیصلہ ہندوستانی تہذیب و ثقافت اور اس کی تاریخی روایت کے برعکس اباحیت زدگی کو فروغ دینے والا اور معاشرتی زندگی کو تباہ کرنے والا ہے، اس سلسلے میں ہم چیف جسٹس آف انڈیا سے مؤدبانہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس فیصلے پر روک لگائیں اور اس سلسلے میں نظر ثانی کے لئے بنچ قائم کریں
تمام مذاہب میں یہ فعل گھناؤنا سمجھا جاتا ہے اور نسل انسانی کے بقا و تسلسل کے لئے بھی یہ مضر ہے نیز انسانی صحت پر اس کے خطرناک نتائج جو مرتب ہوتے ہیں، ان تمام باتوں کو عدالت عالیہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو تبدیل کرنا چاہئیے
مغرب کی نقالی میں چند نادان افراد کے مطالبہ کی بنیاد پر اس طرح کے گھناؤنے عمل کی اجازت پورے ملک میں اخلاقی بحران پیدا کردے گی
مولانا حلیم اللہ صاحب قاسمی نے حکومت ہند سے بھی گزارش کی کہ اس کو بھی اس غیر اخلاقی فیصلہ کو تبدیل کرانے کے لئے کوشش کرنی چاہئے کیونکہ یہ پورے ملک کی سماجی زندگی سے جڑا ہوا مسئلہ ہے