مدرسہ بورڈ کے نصاب سے انگریزی مضمون کا ہٹایاجانابڑی سازش۔ موجودہ ریاستی حکومت سنگھ کے اشارے پے چل رہی ہے۔ اشرف فاطمی سابق وزیر و سنئر لیڈر آر،جے،ڈی
(پریس ریلیز)
پٹنہ۔مورخہ 29/8/2018 بروز بدھ
جناب علی اشرف فاطمی سابق وزیر و سنئر لیڈر آر،جے،ڈی نے کہا کہ موجودہ ریاستی حکومت سنگھ کے اشارے پے چل رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے بڑی چالاکی سے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے نصاب سے انگریزی مضمون کو ہٹادیا ہے جس کی وجہ سے طلباء و طالبات کی طرف سے جگہ جگہ احتجاج دیکھنے کو مل رہا ہے اور مسلمانوں کو تعلیمی میدان میں کیسے پیچھے کیا جائے یہ یہ سنگھ اور این،ڈی،اے کی پلاننگ ہے جس سے نتیش کمار کا اصل چہرہ بے نقاب ہواہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جمعہ کے روز اب تک اس سے قبل مدرسہ بورڈ کے امتحانات نہیں ہوئے ہیں ۔ بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کا بھگواکرن کیا جارہاہے۔
جناب اختر امام صدر انسانیت ویلفئر ٹرسٹ نے کہا کہ حکومت نے بہاراسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے نصاب سے انگریزی مضمون کو نصاب سے ہٹایا کر مسلمانوں کو حاشیہ پر لاکھڑا کیا ہے اور مدرسہ کے طلباء اور طالبات کے مستقبل سے کھلوار کیا ہے۔ میں وزیر اعلی سے درخواست کرتا ہوں کہ بورڈ کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہئے۔ حکومت ایک طرف تو کمپیوٹر اور سائنس کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف مسلمانوں کے ساتھ دوہری پالیسی اپنارہی ہے۔
جناب نیاز احمد ریاستی نائب صدر بہار انصاف منچ نے کہا کہ حکومت مسلم طلباء و طالبات کے مستقبل سے کھلواڑ کر رہی ہے طلباء و طالبات مدرسہ بورڈ کی سند کے ذریعہ اعلی تعلیم کی حصول کیلئے بڑے یونیورسیٹیز کی طرف رخ کرتے تھے وہ اب مشکل ہوجائیگا۔ کل تک جو لوگ ماڈرن ایجوکیشن کی بات کیا کرتے تھے وہنآج بڑی چالاکی سے سند کی اہمیت کو کم کردیا ہے ۔ مدرسہ بورڈ کی بہتری کیلئے کوئ بہتر قدم نہیں اٹھایا گیا اور نہ ہی چئرمین کا انتخاب کیا گیا جس سے موجودہ حکومت کی پالیسی پر شک کیا جانا بجا ہے ۔ اس کے علاوہ عارضی چئرمین کو بھی جواب دینا چاہئے کہ کس کے اشارے پے یہ قدم اٹھاگیا۔
عبدالرقیب شامی ندوی ریاستی صدر سیو لائف فاؤنڈیشن نے کہا کہ بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ اپنے کام و کردار کو لیکر ہمیشہ سے موضوع بحث رہا ہےاور بورڈ کے اوپر ہمیشہ سوالات کھڑے ہوتے رہے ہیں خواہ وہ مدرسہ کے کمیٹی کا یا انکوائری کا، یا اساتذہ کی بحالی کامسئلہ ہو ۔ مدرسہ بورڈ میں رشورت خوری عام ہے جس کی وجہ سے مدرسہ بورڈ پے عوام کا اعتماد نہیں رہا اس لئے حکومت سے مطالبہ ہے کہ مدرسہ بورڈ کی بہتری کیلئے اقدام کرے مدرسہ بورڈ کا چئرمین ایماندار اور ماہر تعلیم کو منتخب کرے۔
سماجی کارکن جناب وصی اللہ تمکین نے کہا کہ مدرسہ بورڈ سے انگریزی کا ہٹایا جانا بڑی دکھ کی بات ہے مدرسہ بورڈ کو اسی لئے جاناجاتاہے کہ مدرسہ بورڈ کی سند کی وجہ سے طلباء و طالبات بڑے یونیورسیٹی کا رخ کرتے تھے ۔ اور پاسپورٹ بنانے میں بھی استعمال کرتے تھے جس سے پاسپورٹ بنانے میں سہولت ہوتی تھی ۔ مدرسہ بورڈ کو بہتر بنانے کیلئے پہل کرنی چاہئے نہ کہ مدرسہ بورڈ میں ترمیم کرکے انگریزی مضمون کو ختم کرنا چاہئے۔ آخر حکومت اور بورڈ کو ایسی کیا مجبوری پیش آئ کہ مدرسہ بورڈ کے نصاب میں ترمیم کرنی پڑی حکومت اس کی وضاحت کرے۔
ڈاکٹر حسنین قیصر سماجی کارکن نے کہا کہ میں طلباء و طالبات اور ان کے گارجین اور دانشوران قوم و مسلم نمائندوں سےاپیل کرتا ہوں کہ وہ حکومت اور مدرسہ بورڈ کے خلاف ایسی پرزور احتاج کریں جس سے حکومت اپنافیصلہ واپس لینے پر مجبور ہوجائے۔