کلدیپ نیر بیباک ،ہندو مسلم اتحاد کے علمبر دار اور سیکولر اقدار کے حامل صحافی تھے:ڈاکٹر محمد منظور عالم

نئی دہلی ۔23اگست : آمنا سامنا میڈیا
کلدیپ نیر سینئر ،بیباک اور سیکولر اقدار کے حامل صحافی تھے ،ہندوستان کی آزادی سے لیکر تادم حیات وہ صحافت سے وابستہ ہوکر آئین کی پاسدای ،امن وسلامتی ،سیکولرزم کا فروغ،ہندومسلم اتحاد اور عدل وانصاف کی باتیں کرتے رہے اور لکھتے رہے۔ان کی و فات سے ایک عظیم خلاپیدا ہوگیاہے ۔آج ہر سیکولرانصاف پسند شہری سنجیدہ قلم کاراور ایک حق گو صحافی ان کی موت سے غم میں ڈوبا ہواہے ۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیاملی کونسل کے جنرل سکریٹری اور انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے چیرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا ۔
سینئر صحافی کلدیپ نیر کی موت پر اپنے شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ کلدیپ نیئر سے ہمارے ذاتی تعلقات انتہائی گہرے اور مضبوط تھے ،انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز کا وہ مستقل حصہ تھے ۔آل انڈیا ملی کونسل اور آئی او ایس کے متعدد پروگراموں میں ان کی شرکت رہی ۔گذشتہ دوسال قبل دہلی کے تال کٹورہ اسٹڈیم میں منعقدہ آل انڈیا ملی کونسل کی ”دیش بچاﺅ دستور بچاﺅ“ کانفرنس کی بھی انہوں نے خوب تعریف کی اور اس طرح کے کنونشن کو سراہتے ہوئے ملک بھر میں کرنے کی خواہش ظاہر کی ۔ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ ابھی چندما ہ قبل ان سے طویل ملاقات ہوئی تھی جس میں مختلف ایشوز پر بات چیت ہوئی اس ملاقات میں سیئنر صحافی صحافی جناب اے یو آصف (ایڈیٹر ہفت روزہ چوتھی دنیا) اور جناب قاسم سید (چیف ایڈٹیر روزنامہ خبریں) بھی شریک تھے ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ کلدیپ نیر آزادی سے قبل پاکستان میں وکالت سے وابستہ تھے ،تقسیم کے بعد وہ ہندوستان آگئے اور اردو اخبار” انجام“ سے انہوں نے اپنی صحافت کا آغاز کیا بعد میں انہوں نے انگریزی زبان کی صحافت کو اپنایا اور دنیا بھر میں بطور صحافی ایک نمایاں مقام حاصل کیا ،سچ اور حق لکھنا ان کی پہچان تھی ۔ایمرجنسی کے دنوں میں انہیں جیل بھی جانا پڑا ،کئی مرتبہ سخت آزمائشوں سے بھی گزر ناپڑا لیکن انہوں نے اپنے قلم سے سمجھوتہ نہیں کیا ۔وہ آزاد ہندوستان کا اہم ستو ن،انصاف پسند اور سیکولر اقدار کے حامل صحافی تھے جن کا نام تاریخ میں ہمیشہ فخر کے ساتھ لیاجائے گا ۔نئی نسل کیلئے وہ مشعل راہ اور آئیڈیل ہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ کہتے ہوئے ہماری آکھیں آبدیدہ ہورہی ہیں کہ اس سال آئی او ایس نے دو اہم شخصیت کو کھودیا ہے ایک آنجہانی جسٹس راجندر سچرکو جن کے ہندوستانی مسلمان ممنو ن ہیں دوسرے سینئر صحافی کلدیپ نیر جنہوں نے اپنے قلم سے ہمیشہ حکومتوں کو ان کے فرائض یاد دلاتے ہوئے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات پر ہونے والے مظالم کی مخالفت کی اور بھر پور ساتھ دیا ۔