سول سروسز امتحا ن كے لئے گڈ گائیڈنس هوناچاهئے:اعجاز احمد یونیورسل آئی اے ایس اكیڈمی كی جانب سے منعقده سمینار میں خطاب

ممبرا کے مبارک باغ ہال میں ایچ ای میڈیکل ٹرسٹ کے ماتحت چلنے والے یونیورسل آئی ایس اکیڈمی کی جانب سے ایک تعلمی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح تلاوت کلام پاک سے ہوا۔اسکے بعد عارف کلیم عثمانی نے موجود طلبہ کو یوپی ایس سی/ایم پی ایس سی اور سول سروسز کے بارے میں اسکی باریکی اور اسکے فوائد کے بارے میں مکمل تفصیلات سے آگاہ کیا۔
مہمان خصوصی اعجاز احمد ائی ایس آفیسر نے موجود طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کیسے پڑھنا ہےاور کتنا پڑھنا ہے اور سب سے پہلا سوال آپ کو اپنے پوچھنا ہے کہ ہمیں کیوں آئی اے ایس آفیسر بنناہے؟ وہ آپ کو کلیر کرنا ہے کچھ لوگ تو اس امتحان کی تیاری کی ابتدا تو کرتے ہیں لیکن درمیان میں چھوڑکر چلے جاتے ہیں۔کیونکہ اس امتحان کاپروسیس بہت لمبا ہوتا ہےہرانسان کا اپنا مزاج ہوتا ہےکیونکہ بہت سارے لوگ اپنا جاب چھوڑکر آتے ہیں آئی اے ایس افسر بنتے ہیں ۔انهوں نےكهاكه آپ کو ملک کی ترقی میں کتنا رول ادا کرتے هیں۔؟دوسری، چیز اپ کو گائیڈنس کرنے والا ہوناچاہیے۔کیونکہ ابھی پڑھائی کے لیے بہت سارے انسٹی ٹیوٹ ہیں جو آپ کی رہنمائی کرنے کیلئے ہمہ وقت آمادہ ہیں۔اعجاز احمد نے مزید کہاکہ یہ امتحان آسان ہوتا ہےلیکن جب تک آپ نہیں چاہیں گے۔اور انهوں نے كهاكه اس امتحان میں کسی بهی میڈیم کا گریجویٹ کیا ہوا طالب علم امتحان دے سکتا ہے۔آپ میں صلاحیت وقابلیت هونی چاهئے اور آپ كے لئے گڈ گائیڈنس هونا چاهئے وه آپ كو بتائے كیا پڑهنا هے كیا نهیں پڑهنا هےآپ كو اپنے رهنما كو فالو كرتے هوئے آگے بڑهنا هے۔جهاں تك انٹرویو كا سوال هے وهاں آپ سے چهوٹے سے چهوٹے سوالات پوچهے جاتے هیںجو آپ كی ۶؍ سے ۱۲؍تك پڑهائی كی هے۔اس امتحان كی ڈیمانڈكیا هے اگر آپ اس كی ضرورتوں كو پورا كرتے هیں۔
سبکدوش آفیسر ڈاکٹر پرتاپ سنگھ پاٹنکر نے اپنی تقریر میں کہاکہ سب سے پہلے پڑھائی کیلئے ڈسپلن کو برقرار رکھنا ہے۔آج کا حال ہے یہ که طلبا سوشیل میڈیا پر دو دو گھنٹہ گھنٹہ اپنا وقت صرف کرتے ہیں۔ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے ایک حد کے مطابق جتنی ضرورت ہے بس اتنی۔ہم جو بھی کام کررہے ہیں اس کو وقت پر کرنا ہے۔کامیابی کےلیے ہارڈ ورک چاہیے۔ڈاکٹرپرتاپ سنگہ پاٹنكر نے زبانون کی شیرنی کی بات کرتے ہوئے کہا که اردو ایک شیریں زبان ہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ آپ حالات حاضرہ پر گفتگو کریں اپ اپنے دوستوں سے بحث ومباحثہ کریں تاکہ آپ کی نالج بڑھے۔انہوں نے کہا که ایڈمنسٹریٹیو میں مسلمانوں کا فیصد بہت کم ہوگیا ہے۔یہ آپ کو دیکھنا ہے کہ قوم کے تئین آپ کا رول کیا ہے۔میں چاہتا ہوں آپ كےدماغوں میں وہ سوچ آنا چاہیے کہ آپ کو سول سروسیز میں جانا ہے۔زبردستی کسی کو آفیسر نہیں بننا ہے بلکہ فیصلہ خودکرنا ہے۔
مہاراشٹر این سی پی کےجنرل سکریٹری اورآل انڈیا قومی تنظیم مهاراشٹركے صدرمناف حکیم نے سیمیناع سے خطاب کرتے ہوئے کہا آاپ احساس کمتری کا شکار نہ ہوتے ہوئے اپنی منزل کو پائیں ۔ساوتھ کے جتنے بھی اسٹیٹ ہیں ان کے یہاں نوجوانوں کی پہلے ہی ذہنیت بنائی جاتی ہے کہ آپ کو سول سروسز میں جانا ہے۔مقصد ہم لوگوں کا یہی ہےمانا کہ ہم کھویا ہوا وقت واپس نہیں لاسکتے لیکن اس کی مستقبل میں. بھرپائی کرنا ہے۔گائڈنس کرنے والے زیادہ لوگ ہیں ہمارے یہاں تو اسکے برعکس ہے دوسروں کے معاملات میں دخل اندازی کرنے والے زیادہ ہیں۔دوسرے یہ کہ لوگوں کو مایوس کرنے والے زیادہ ہیں کہ تمکو سرکاری جاب تو ملنے والی ہی نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ اگر ہم اردو اخبار کا مطالعہ کرینگے تو ہم دوسری خرافات سے آسانی سے بچ سکتے ہیںکیونکہ اردو اخباروں میں دینی ودنیاوی ساری چیزیں موجود ہوتی ہیں ۔یقیناً ڈاکٹر انصاری جو کوشش کررہے ہیں وہ قابل تعریف ہیں ۔اگر اس قوم کی حالات بدلنا ہے تو بچیوں کو آگے بڑھنا ہوگا۔۔
مشتاق مومن نے بھی اپنے زریں خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ڈاكٹر انصاری كے یهاںجو میں نےجو تڑپ دیکھی ہے اقلیتوں کے طلبا کو آگے بڑھانے کے لیے وہ بیان نہیں کرسکتا۔انہوں نے بھی منعقدہ تعلیمی سیمنیا ر میں کہا کہ اپ کو عزم مصمم کرنا ہے کہ آئی پی ایس آفیسر بننا ہے تو بننا ہے۔اور اسکے لیے محنت زیادہ سے زیادہ درکار ہے۔اور انہوں نے ڈاکٹر ایم ایچ انصاری کی کوششوں کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ آپ اسی طرح اقلیتوں کےطلبہ کے لیے قدم بڑھاتے رہیں ۔پروفیسر محی الدین ہاشمی نے طلبہ كی تعلیمی رهنمائی كرتے هوئے سول سروسز كے فوائد كےبارے میں بتایا۔پروگرام كے آخر میں شكریه كی رسم آئی ایس اكیڈمی كے چیئرمین ڈاكٹر انصاری نے انجام دیئے جبكه مولانا ارشد قاسمی كی دعاپر پروگرام كا اختتام هوا۔