72ویں جشن یوم آزادی کے موقع پر جامعہ رحمت گھگرولی میں طلبا ء جامعہ نے شہیدان حریت وطن کی قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے پروگرام پیش کئے۔
15اگست کے موقع پر جامعہ ہذا میں ملی کونسل ضلع سہارنپورکے زیر اہتمام پرچم کشائی و ترنگے جھنڈے کو سلامی مہتمم جامعہ ہذا مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی ضلع صدر ملی کونسل سہارنپور کے ہاتھوں عمل میں آئی
اور خوشی کے اس موقع پرطلبا ء جامعہ نے مختلف فنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے موٹر سائیکل ریلی ،پریڈ اور فنکاری کے ایسے جوہر دکھائے جس سے سامعین بہت محظوظ ہوئے۔
طلباء نے اپنی تقاریر میں تاریخ آ زادی پر بھر پور روشنی ڈالی اور بتایا کہ یوم آزادی ہندوستان کی تاریخ میں بہت ہی اہمیت کا حامل ہے یہی وہ دن ہے کہ سیکڑوں سال کی قربانیوں کے بعد برطانوی اقتدار کے چنگل سے بھارت آزاد ہوا اور ایسا ملک بنا جسمیں تمام مذاہب کے لوگوں کو یکساں حقوق دئیے گئے اسی وجہ سے بھارت دنیا کے نقشہ پر واحد ایسا عظیم جمہوری ملک ہے جسکی مثال نہیں ملتی بچوّں نے اپنی تقاریر میں کہا کہ ہم نے مجاہدین کی قربانیوں کو بھلا دیا ہے ہم صرف یوم آزادی یا یوم جمہوریہ کے موقع پر ہی وطن پر قربان ہونے والوں کو
خرا ج عقیدت پیش کرنے کیلئے جمع ہو جاتے ہیں ورنہ انکی قربانیاں ایسی عظیم ہیں کہ انکو مستقل صفحہء قرطاس پر منقش کرکے ایک نصاب کی شکل میں مدارسوں، مکتبوں،یونیورسٹیوں میں داخل کرکے نئی نسل کو انسے متعارف کرایا جائے ۔
آخر میں مولانا مغیثی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنگ آزادی میں مسلمانوں و مدرسوں کااہم کردار رہا ہے جشن یوم آزادی ہمارا حق ہے اسکے لئے نہ ہمیں کسی سے صلاح ومشورے کی ضرورت ہے اور نہ ہم محسوس کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ مسلمان قوم پہلے بھی ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکی ہے آئندہ بھی کسی قربانی سے گریز نہیں کریگی اور ہمیں کسی سے بھی حب الوطنی کے سرٹیفکٹ کی ضرورت نہیں ہے یہ ملک ہمارا ہے اور اسکی ہر چیز پر ہمارا برابر کاحق ہے کیونکہ ہمارے پاس متبادل تھا لیکن ہم نے بخوشی اس مادر وطن کو اپنے لئے پسند کیا لہذاحب الوطنی کا اس سے بڑا کوئی ثبوت نہیں ہے انہوں نے پروگرام میں شریک طلباء کو مبارکباد پیش کی کہ انہوں نے محنت کرکے اتنا اچھا پروگرام پیش کیا اس موقع پر جامعہ ہذا کے تمام طلباء و اساتذہ اور دیگر مہمانان کرام شریک رہے۔