عمر خالد پر جان لیوا حملہ اقلیتی قیادت کو ڈرانا تو نہیں*

*عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری*

عمر خالد پر ہائی سیکیورٹی میں جان لیوا حملہ اقلیتوں کی ابھرتی نوجوان قیادت کو ڈرانے کی شاطرانہ سازش ہے،وقت رہتے اگر اس ذہنیت پر روک نہ لگایا گیا تو حالات ابتر ہوں گے..ظلم کے خلاف آوز اٹھانے والوں کو یوں ڈرانا اور ان پر پستول سے فائرنگ کرناکس منظر نامہ کی پردہ داری کی کوشش ہیے.سماجی Activists, پر اس طرح کے حملے بزدلانہ سیاست اور دہشت گردی کےحربے ہیے..ملک میں صالح قیادت کو ابھارنا جمہوریت کی بحالی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے…میڈیا اس حملے کے سلسلے میں غیر جانبداری کا مظاہرہ کرے، اور حق کی حمایت میں اپنی ذمہ داری ادا کرے…

اس ملک میں اقلیتوں خصوصیت سے مسلم نوجوان نسل کو قائدانہ صف سے پیچھے ڈھکیلنے اور ان کی صلاحیتوں سے تعمیری کام لینے کو مشکوک بنا دیا جاتا ہے اور وہ ملک و ملت کے لیے ایک ناکارہ عضو بنا دیے جاتے ہیں….کنہیا کمار کے ساتھ مظلوموں کے لیے احتجاج کرنے والے عمر خالد پر راجدھانی دہلی میں جان لیوا حملہ ایک بزدلانہ سازش ہے. ہم اس پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہیں