دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی سے حکومت کا گریز کیوں ؟:ڈاکٹر محمد منظور عالم

نئی دہلی ۔11اگست
ہندوستان میںغیر قانونی سرگرمیاں اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی روایت کوئی نہیں ہے۔ آر ایس ایس سے وابستہ تنظیم ہندو یووا واہنی ،وشو ہندو پریشد ،مہیلا وشو ہندو پریشد جیسی کئی ایک تنظیم ہے جس کے بارے میں دسیوں مرتبہ مکمل ثبوت کے ساتھ یہ خبریں آچکی ہیں کہ یہ سب ہتھیار چلانے کی ٹریننگ حاصل کرتے ہیں،ان کے پاس غیر قانونی ہتھار ہیں،بم ہیں۔ان تنظیموں سے وابستہ کئی لوگوں کا نام اجمیر بم ،دھماکہ ،مکہ مسجد بمہ اور مالیگاﺅ بم بلاسٹ کے مجرمین میں بھی شامل ہے ۔خود آر ایس ایس سربراہ نے گذشتہ چند ماہ قبل یہ کہاتھا کہ آر ایس ایس کے پاس اتنی صلاحیت موجود ہے کہ صرف تین دنوں میں اتنی بڑی فوج تیار کرلے گی جو ضرورت پڑنے پر ملک کے تحفظ کیلئے کافی ثابت ہوگی اور اب کل ممبئی میں ایک انتہاءپسند ہندو تنظیم کے دفتر سے بم اور ہتھیار بر آمد ہوئے ہیں ۔اے ٹی ایس کا کہناہے کہ یوم آزادی کے موقع پر ممبئی میں حملہ کرنے کی تیاری ہورہی تھی ۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا ۔
انہوں نے حکومت سے سوال پوچھتے ہوئے کہاکہ آخرتمام ثبوتوں اور حقائق کے باوجود ایسے عناصر کے خلاف کیوں کاروائی نہیں کی جارہی ہے ؟ کیوں کھلے عام ہتھیار کی ٹریننگ دینے والوں کو قانون کے کٹہرے میں نہیں کھڑا کیا جارہاہے ؟بم دھماکوں میں جو لوگ پکڑے گئے ہیں ان سب کا تعلق بھی ایسی ہی تنظیمیوں سے ہے۔ حکومت کیوں ایسے انتہاءپسند اور سماج میں دہشت پھیلانے والے عناصر کے خلاف کاروئی نہیں کررہی ہے؟ کیا حکومت کو ملک کی آرمی پر اعتماد نہیں ہے ؟ یا پھر حکومت چاہتی ہے کہ ملک میں امن وسلامتی کا فقدان رہے ۔ان تمام حقائق کے باوجود اگر کل ہوکر ملک کے حالات بگڑتے ہیں ،کوئی دہشت گردانہ حملہ ہوتاہے تو اس کی اصل ذمہ داری کس پرعائد ہوگی ؟ بے گناہوں کی موت پر حکومت کیا جواب دے گی؟ ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے مزید کہاکہ آئے روز مختلف ہندوتنظیموں سے وابستہ افراد بم بنانے ،بم بلاسٹ کرنے ،غریبوں کو مارنے ،ہتھیار چلانے کی ٹریننگ اور اس طرح کی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے جارہے ہیں لیکن حکومت کسی بھی طرح کی قانونی کاروائی نہیں کررہی ہے آخر کیوں ؟ کیا ہے منشا ہے اس کے پیچھے ؟حکومت کو جواب دینا چاہیے۔امن وسلامتی کا قیام ،بھائی چارہ کا فروغ ،نفرت اور تشدد کا خاتمہ ہندوستان کی ترقی کیلئے ضرور ی ہے ورنہ ہندوستان کی تصویر بھی افغانستان اور پاکستان کی طرح بن جائے گی جہاں دہشت گرد تنظیموں کے سامنے حکومت بے بس ہوچکی ہے اور روز دہشت گردانہ حملے ہورہے ہیں۔