للن خان نے کلن شیخ سے پوچھا تم جمعہ کی نماز میں اپنی جگہ چھوڑ کر پیچھے کیوں چلے گئے تھے؟
کلن بولا ارے بھائی آگے یا پیچھے کیا فرق پڑتا ہے؟
کیوں ؟ فرق کیوں نہیں پڑتا ؟؟ امام صاحب بتا رہے تھے کہ آگے والوں کا ثواب زیادہ ہے اور پیچھے والوں کا کم ہے۔
کلن نے جواب دیا مجھے پتہ ہے اسی لیے میں پہلے سے آکر آگے بیٹھ گیا تھا ۔
وہی تو میں پوچھ رہا ہوں کہ پھر اٹھ کر پیچھے کیوں چلے گئے ؟
وہ ایسا ہے کہ میں نے نماز سے پہلے دیکھا مولاناجمن مرزا پیچھے ہیں۔ مجھے اچھا نہیں لگا اس لیےمیں نے ان کے لیے جگہ بنادی ۔
لیکن ابھی تو تم نے کہا آگے یا پیچھے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔
جی ہاں لیکن ان کو جہاں جگہ ملی وہاں چٹائی بھی نہیں تھی اس لیے میرا دل پسیج گیا۔
للن خان نے کہااس میں ایسی کیا بات تم نے بھی تو فرش پر بغیر جاء نماز کے نماز پڑھی ۔
اب میرا کیا ہے میں تو غریب آدمی ہوں لیکن وہ تو مولانا ہیں ۔ ان کی بات اور ہے۔
وہ کاہے کے مولانا ۔ وہ تو مسجد کے باہر عطر اور ٹوپی کی دوکان کرتے ہیں۔
اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ کیا مولانا تجارت نہیں کرسکتا ؟؟
کیوں نہیں کرسکتا لیکن اگر وہ اصلی مولانا ہیں تو انہیں اپنی دوکان جلد بند کر مسجد میں نہیں آنا چاہیے ۔
آنا تو چاہیے لیکن وہ کیا ہے کہ ان کا زیادہ تر کاروبار جمعہ کے دن نماز سے قبل ہی ہوتا ہے ۔ اس لیے کہ ہم جیسے گاہک جمعہ کے جمعہ مسجد میں آتے ہیں ۔
اور اس کا فائدہ اٹھا کہ تمہارے جمن مولانا انہیں خوب لوٹتے ہیں۔
نہیں ان کی دوکان میں تو ایک دام ہے آپ جمعرات کو آو یا اتوار کو ۔ اب ہمیں جمعہ کو نماز سے پہلے آتے ہیں تو وہ کیا کریں ؟
ٹھیک ہے اگر وہ پیسے کمانے کے چکر میں دیری سے آتے ہیں تو اس کی سزا خود بھگتیں ۔ تم کو زحمت کرنے کی کیا ضرورت؟
ارے بھائی میں ان کا احترام کرتا ہوں ۔ اس لیے پیچھے چلا گیا ۔ اس میں زحمت کی کیا بات؟
ایسے آدمی کا کیا احترام جو جمعہ کی نماز میں بھی تاخیر سے آتا ہو؟ ہفتہ بھر تووہ تم سے بہتر ہوں گے لیکن جمعہ کے دن تم ان پر بازی مار لیتے ہو۔
نہیں بھائی ایسی بات نہیں وہ جمعہ میں ضرور لیٹ آتے ہیں لیکن پانچ وقت نماز پڑھتے ہیں اور مجھ جیسا جمعہ کے جمعہ والا ان سے بہتر کیسے ہوسکتا ہے ؟ ویسے بھائی للن مولانا تو بتا رہے تھے تم لوگوں میں بہتر وہ ہے جو اللہ میاں سے زیادہ ڈرنے والا ہے۔
یہی تو میں کہہ رہا تھا کہ کوئی مولانا ہو یا مرزا وہ تم جیسے عام آدمی سے بہتر نہیں ہے اس لیے تمہیں اس کے لیے پیچھے نہیں جانا چاہیے ۔
لیکن بھائی للن اگر تمہاری بات درست بھی ہوتو ہمیں یہ کیسے پتہ چلے کہ اللہ سے زیادہ ڈرنے والا کون ہے؟
جی ہاں وہ تو صرف اللہ پاک جانتے ہیں ۔ ہم آپ نہیں جان سکتے ۔ اس لیے سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا کریں؟
بھئی میں تو کہتا ہوں کیوں نہ ہم بہتر اور کمتر کے چکر میں پڑنے کے بجائے اس معاملے کو اللہ میاں پر چھوڑ دیں ؟