ہم اپنے اعمال بدلیں گے، تو حالات خود بخود بدلیں گے: مفتی محمّد اسمٰعیل قاسمی لشکر والی عیدگاہ پر ہزاروں کی تعداد میں عامۃ المسلمین نے نمازِ استسقاء ادا کیا
مالیگاؤں (اشعر عبداللہ) نمازیں ہم نہیں پڑھتے، روزے ہم نہیں رکھتے، بیوی بچوں کو ہم ستاتے ہیں، ماں باپ ہم سے پریشان ہیں، بھائی بہنوں کا حق ہم وراثت میں نہیں دیتے، پڑوسی ہم سے دکھی، سماج ہم سے ناراض ہیں، ہم بے فیض ہوگئے ہیں ہماری ذات میں صرف برائیاں ہی برائیاں رہے گئی نیکی باقی نہیں رہی جب اس طرح کے حالات ہیں تو کہاں سے اللہ رحمت متوجہ ہوگی؟ ہم اپنے اعمال بدلیں گے، تو حالات خود بخود بدلیں گے کیوں کہ زمین سے جیسے اعمال جاتے ہیں، ویسے فیصلے آسمانوں سے اترتے ہیں. ان خیالات کا اظہار نمازِ استسقاء کے موقع پر امام و خطیب حضرت مولانا مفتی محمّد اسمٰعیل صاحب قاسمی نے لشکر والی عیدگاہ سے عامۃ المسلمین کے رو برو کیا. موصوف نے خطاب کی ابتداء میں کہا کہ پانی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے، اللہ تعالی نے ہر چیز کی زندگی پانی پر رکھی ہے، یعنی پانی ہے تو زندگی ہے پانی نہیں تو کچھ بھی نہیں، دنیا میں بہت سارے شہر و مقامات ایسے ہیں جو پانی نہ ملنے کی وجہ سے ویران و کھنڈرات میں تبدیل پڑے ہیں. انہوں نے کہا حضور پاکﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو قوم زکوٰۃ روک لیتی ہے اور ناپ تول میں کمی کردیتی ہے تو اللہ پاک بارش کو روک لیتا ہے اور قحط سالی میں مبتلا کردیتا ہے. موصوف نے کہا کہ ہم پر جو مصیبت و پریشانی آئی ہے یہ ہماری بد اعمالی کا نتیجہ ہے، آج ہمارے جو معاملات ہے کہ ہم جب گھر سے باہر ہوتے ہیں تو بڑے خوش مزاج اور دوستوں پر خوب خرچ کرتے ہیں لیکن جب گھر میں ہوتے ہیں تو سخت مزاج اور بیوی بچے و ماں باپ کے ساتھ برے سلوک کرتے ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم رزق کی تنگی کی شکایت کرتے ہیں لیکن اس کے سبب پر نظر نہیں رکھتے، رزق کی تنگی کے اسباب میں رشتے داروں کے ساتھ صلہ رحمی نہ کرنا اور صبح دیر تک سوتے رہنا ہے. ناپ تول صرف ترازو پر تولنے کا نام نہیں ہے بلکہ آپ پر کسی کا حق ہے اور اس حق کی ادائیگی میں کوتاہی کررہے ہیں تو آپ بھی ڈنڈی مار رہے ہیں آپ بھی اس گناہ میں شامل ہیں. رزق میں برکت کے اسباب میں بڑا سبب صبح سویرے اٹھنا ہے، لیکن آج ہم میں سے اکثر لوگ رات دیر تک جاگ کر اور نوجوان طبقہ موبائل و کلبوں میں گذار کر رزق کی تقسیم کے وقت سوتے پڑے رہتے ہیں. واضح رہے کہ سابقہ نماز استسقاء کی بنسبت اس سال عامۃ المسلمین کا ہجوم بڑی تعداد میں شریک ہوا جس میں بچے، بوڑھے اور نوجوان نے گڑ گڑا کر دعاء مانگی.