سوامی اگنی ویش اورمفتی قاسمی پرحملہ دراصل وطن عزیز کی ملکی سلامتی وبھائ چارگی پرحملہ۔۔۔ رابطہ عالم انسانی ۔۔۔ محمدشاہد الناصری الحنفی

ادارہ دعوتہ السنہ ویلفیرٹرسٹ مہاراشٹر اوررابطہ عالم انسانی کے صدر محمدشاہد الناصری الحنفی نے محض ایک روز کے فاصلہ پرہندو مسلم کے دومذہبی رہنماؤں جناب سوامی اگنی ویش اورجناب مفتی اعجازارشد قاسمی پر مردوخواتین کے ذریعہ منصوبہ بند طریقے سے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے۔کہ دراصل یہ حملہ ہندوستان کی بھائ چارگی اورملکی سلامتی پرحملہ ہے۔ اوربلاشبہ یہ بزدلانہ اورگھناؤناکام ہے ۔ مذہبی اورملکی قوانین میں برسرعام یاخفیہ طریقے سے بھی کسی کی عزت پرحملہ کرنا یااس کوذلیل کرناکسی طرح درست نہیں ہے۔ اوراگرکوئ کسی کی عزت پر حملہ کرتاہے تو اس کو اپنا دفاع کرنے کاپوراحق فطرتا بھی حاصل ہے ۔
آریہ سماج کے امن پسند مشہور مذہبی رہنما شری سوامی اگنی ویش ملک کے قابل احترام مذہبی رہنما اورامن کے سفیر ہیں ان پراس طرح کا مسافرت میں تشددکرنا ملک کے اخلاقی اقداراورجمہوری اصولوں کی توہین ہے۔
اسی طرح مسلمانوں کے نوجوان مذہبی رہنما مفتی اعجازارشد قاسمی کوڈبیٹ کے بہانے بلاکر اسلام اورمسلمانوں کا نمائندہ تسلیم کرتے ہوئے فرضی مسلمان عورت فرح فیض سے مفتی صاحب پردست درازی کرنا بلاشبہ مسلمانوں کی اورعلم کی توہین ہے ۔ ایک مفتی عالم دین ہونے کی حیثیت سے ہرفرد اسلام اورمسلمانوں کی نمائندگی کاحق رکھتاہے یہ حق مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کسی عالم دین یامفتی کونہیں دیاہے بلکہ یہ انبیائ مشن کاایک حصہ ہے جس کے تحت مفتی اعجازارشد قاسمی نے ہندوستان زی نیوز کے مباحثہ میں حصہ لیاتھا وہاں وہ اسلام اورمسلمانوں کے ترجمان ونمائندہ تھے کسی فضائ تنظیم کے ترجمان بن کر نہیں گئے تھے۔اس صورت میں ان پرحملہ ایک فاسقہ خاتون سےکروایاگیا اوردست درازی سے۔پہلےایک مکار لڑکی نے مفتی صاحب کے جوابات سے راہ فراراختیارکرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کررونے کاڈھونگ رچایاگیا اس طرح معاملہ کوگرم کرنے کے بعد پھرفرح بدبخت نے مفتی صاحب پرحملہ کیا اورتصویر سےصاف معلوم ہوتاہے کہ فرح کے ساتھ بیٹھے ہوئے ایک بدبخت مردنے اسکاہاتھ پکڑکر دست درازی کی طرف مائل کیاہے۔ بہرحال مفتی صاحب نے ملکی قانون حق دفاع پرعمل کرکے ہندوستانی مردوں کی آبروبچالی ہے ورنہ یہ فاسقائیں سارے مردوں کیلئے وبال بن جاتیں اورمردوں کاشمار نہ جانے کس زمرے میں ہوتا ۔ رابطہ عالم انسانی اورادارہ دعوتہ السنہ حکومت ہند سے یہ درخواست کرتی ہے کہ بالخصوص ہندوستان زی نیوز پرپابندی لگائ جائے اورہر اس چینل پربھی پابندی لگائ جائے جوہندومسلم اوردیگرمذاہب کے ماننے والوں کے درمیان نفرت کی اشاعت کرتے ہیں اور ہم اپنے۔وطن کی معزز وبرترعدالت عالیہ سپریم کورٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ظالمہ فرح فیض کی وکالت کی سند کوکالعدم قراردےکر سپریم کورٹ میں ان کے وکالت کرنے پرپابندی لگاکر ہندوستانی مظلوم مردوخواتین کے ساتھ انصاف کریں ۔ اس غمناک گھڑی میں رابطہ عالم انسانی اورادارہ دعوتہ السنہ دونوں مذہبی رہنماؤں کے ساتھ اظہاریکجہتی وہمدری پیش کرتاہے۔