عورت سے کشتی اور ذلت کے طمانچے* محمد علم اللہ

منگل کی اس شام زی ہندوستان کی اسکرین ایک مفتی اور ایک مسلمان خاتون وکیل کے درمیان ہاتھاپائی کے مناظر سے مزین ہے۔ مفتی اعجاز ارشد قاسمی اور فرح فیض کے درمیان گھونسے طمانچے چلتے دیکھے اور پھر مولوی کے ہاتھوں عورت کی پٹائی کی فریاد کرتی اینکر کی شعلہ بیانی دیکھی تو بےبسی سے دل بجھ گیا اور آنکھیں چھلک گئیں۔ کیا حال کرالیا ہے ہم نے اپنا اور ابھی ہماری کتنی بھد اور پٹے گی؟۔
ویڈیو دیکھئے تو پہلا چانٹا فرح فیض نے ہی مارا تھا لیکن مفتی نے اس سے پہلے اس سے خوب بحث کی شور کے سبب سمجھ میں نہیں آ سکا کہ کس نے کیا کہا؟۔ ہاں پہلے چانٹے کے بعد مفتی نے ایک دو تین لگاتار چانٹے جڑ دیئے اور اگر بیچ بچاو نہ ہوتا تو وہ فرح فیض پر چڑھ ہی گئے تھے۔
میرا دل اس وقت ذلت سے رو رہا ہے اور اپنے حالات پہ سوا آنسو بہانے کے ہماری قوم کی پانی اتری آنکھیں اور کچھ کر بھی کیا سکتی ہیں؟۔ کئی بار مجھ سے کہا جاتا ہے کہ مولویوں پہ نرم لکھو۔میں چاہ کر بھی ان حالات میں صرف تلخ نوائی کے اور کچھ نہیں کر سکتا۔ میرے سامنے میری قوم کی عزت کا جنازہ پڑا ہے اور اس جنازے میں آخری کیل ٹھوکنے والے اپنے ہی صاحبان جبہ و دستار ہیں ایسے میں میں بھنگڑا ڈالوں یا ماتم کروں؟۔
آج کیفیت ایسی ہے کہ زیادہ تفصیل میں گیا تو نہ جانے کیا لکھ جاوں اس لئے چند گذارشات کہے دیتا ہوں۔
یکم: جب تم جانتے ہو کہ زی چینل والے مسلمانوں کو ذلیل کرنے کے لئے ڈبیٹ کراتے ہیں۔ تمہاری آڈیو ڈاون کرتے ہیں۔ تمہیں بولنے نہیں دیتے۔ تمہیں ذلیل کرتے ہیں۔ تمہارے نام پہ مسلمانوں کو گالیاں دیتے ہیں تو وہاں اپنے کپڑے نچوانے کیوں جاتے ہو؟۔ پیسوں کا لالچ ہے یا ٹی وی پہ شکل دکھانے کی للک؟۔
دوم: ٹی وی چینل منظم طور پر روز ہندو مسلم ڈبیٹ کر رہے ہیں تاکہ ملک کا دھیان حکومت کی ناکامیوں سے ہٹا رہے اور بے روزگاری غربت کے سوال اٹھیں نہ۔ تم میں اتنی بھی سمجھ نہیں کہ اس کو سمجھ لو؟۔ اگر سمجھ کر بھی جا رہے ہو تو تم بھی اس کھیل میں شریک ہو۔
سوم:جب ٹی وی پر منظم زہر گھولا جا رہا ہے تب تم سماجی سطح پر غیر مسلم بھائیوں کے ساتھ قوم کے اچھے رشتوں کے لئے عملی طور پر کیا کر رہے ہو؟۔ کیا تم صرف زبان چلانے سے زیادہ کچھ کر سکے؟۔ کیا تم نفرت کی اس پریمئر لیگ کی چیئر لیڈر رقاصائیں ہو؟۔
چہارم: تم نے قسم کھا لی ہے کہ ٹی وی پر بیٹھ کر حارحانہ بکواس اور جہالت کا اظہار کرکے غیر مسلموں کے دلوں میں یہ رائے راسخ کر دو گے کہ مسلمان ملک کے سامنے چیلنج ہیں۔تم ہندو ووٹ کو متحد کرنے کے اس کھیل میں ہمارا نام لے کر کس کا کام کر رہے ہو؟۔
پنجم: بریلی کا مفتی تین طلاق کی عرضی گذار لڑکی کا حقہ پانی بند کرنے، بیمار ہو تو دوا نہ دینے اور مر جائے تو دفن کے لئے جگہ نہ دینے کا فتوی دیتا ہے اوخطار شام کو ٹی وی پر اپنےفتوے کے دفاع میں کہتا ہے کہ میں نے جو کہا وہ فرمان رسول ہے اور مسلم شریف میں لکھا ہے۔ ایسے مفتی کے لئے میرے دل میں جو الفاظ نکل رہے ہیں مشکل یہ ہے کہ میں ان کو یہاں درج نہیں کر سکتا۔ ذرا غور کیجئے جاہل مفتی نے جہالت کے دفاع میں فرمان رسول کی دہائی دے کر محسن کائنات کی تعلیمات کا کیسا تعارف کرا دیا؟۔
مجھے پتہ ہے ٹی وی چینل اس وقت منظم غنڈہ گردی پر آمادہ ہیں اور ان کا ہی مشن ہے ملک کو مذہبی زہر میں ڈبو دینا لیکن مجھے ان چینلوں سے کچھ نہیں کہنا۔ اپنا ہی دام کھوٹا ہو تو پرکھنے والے کی کیا ؟۔