*جمعیت علماء ہند کی کوشش سے گرفتار مدرسے کے سبھی طالب علم رہا*

جمعیت علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کے دفتر سے ملی ہدایت کے مطابق جمعیت علمائے جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ مولانا ابوبکر و ان کے رفقاء اور رانچی کے مشہور سماجی رہ نما جناب اقبال امام و غیرہ کی محنتوں سے رانچی اسٹیشن اور دمکا اسٹیشن سے پکڑے گئے بالترتیب سبھی 87 اور 22 طالب علموں کو رہا کرالیا گیا ہے جہاں انھیں کل ان کے والدین کے حوالے کردیا جایے گا . واضح رہے کہ یہ بچے جام تارا اور دھنباد ضلع کے تھے جو دینی علوم حاصل کرنے کے لیے آندھرا پردیش جارہے تھے. کسی شرارتی شخص کی شکایت کے بعد بچوں کی بڑی تعداد کو دیکھ کر سرکاری اہلکار کو بچہ اسمگلنگ کا شبہ ہوا اور انھیں اپنی کسٹڈی میں لیتے ہوئے بال وکاس کلیان رانچی بھیج دیا گیا اور یہ کہا گیا کہ ان کے والدین سے اجازت نامہ لے کر آنے کے بعد ہی انھیں سپرد کیا جائے گا.
بہرحال جمعیت علماء جھارکھنڈ اور دیگر افراد کی کوششوں سے یہ بچے آزاد کرالیے گئے ہیں جنھیں کل ان کے والدین کے پاس بھیج دیا جائے گا. یہ سارے بچے آزادی کے بعد بہت خوش تھے.

رہائی کے اس عمل میں مرکزی دفتر نئی دہلی سے مولانا عظیم اللہ صاحب قاسمی میڈیا انچارج جمعیت علماء ہند، مولانا محمد یاسین جہازی جمعیت علماء ہند اور انور حسین صاحب بھی مسلسل رابطہ میں رہے. دیوبند سے رضوان سلمانی صاحب نے جمعیت علماء ہند کے دفتر نئی دہلی میں اس کی اطلاع دی تھی. شروع میں ریاستی بچہ ویلفیئر ادارے اس پر مصر تھے کہ بچے 15 اگست ست قبل نہیں چھوڑے جائیں گے. مگر جمعیت علماء کی کوشش سے یہ بچے جلد رہا ہوگیے

*والدین اور اہل مدارس سے ایک گزاش*
گذارش ہے کہ جب زیادہ بچوں کو ایک ساتھ لے جائیں تو ان کے والدین سے تحریری اجازت نامہ لے کر ساتھ رکھیں. اسی طرح والدین سے بھی گذارش ہے کہ اپنے بچوں کو مکمل جانکاری اور اعتماد کے بعد ہی کسی کے حوالے کریں اور سارے کاغذات ان کے حوالے کریں.

دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ جمعیت علماء ہند کی خدمات کو قبول کرے اور اس کو اور اس کے کارکنان کو حاسدین کی حسد سے حفاظت فرمائے اور امت مسلمہ کو شرور و فتن سے محفوظ رکھے، آمین.

(مولانا عظیم اللہ کے ایف بی وال سے)