رانچی اسٹیشن پر جانچ کے نام پر مدرسے کے 22 طلباء کو پولیس نے اپنی کسٹیڈی میں رکھ لیا , ملک بھر کے مدارس میں تشویش اور بے چینی مولوی صاحبان سے غیر ضروری پوچھ تاچھ
دھنباد بوکارو کے مختلف علاقوں سے 22 بچوں کو اسی علاقے کے تین مولوی صاحبان آندھرا پردیش کے کسی مدرسہ میں پڑھانے کیلئے الپی ایکسپریس سے لے جارہے تھے, رانچی اسٹیشن پہنچنے پر شک کی بنیاد پر ریلوے پولیس نے پکڑ لیا اور بچوں کو لے جارہے مولوی صاحبان سے پولیس نے پوچھا کہ ان بچوں کو کہاں لے جارہے ہیں,انہوں نے کہا کہ پڑھانے کے لئے آندھراپردیش لے جارہے ہیں, پولیس نے پوچھا کہ ان بچوں کے گارجین کا آتھوریٹی لیٹر(اجازت نامہ) ہے ,انہوں نے کہا کہ نہیں,پولیس نے یہ سننے کے بعد ان تینوں مولوی حضرات کو چھوڑ دیا اور کہا کہ جائیے ان بچوں کے گارجین کو بلا لائیے یا ان کی طرف سے اجازت نامہ پیش کیجئے, بچوں کو پولیس نے اپنی کسٹیڈی میں رکھ لیا ہے,
ہی ساری باتیں ان تینوں مولوی حضرات نے فون کر کے مجھے بتایا میں نے ان لوگوں سے کہا کہ آپ لوگ فوراً اپنے علاقے جائیے ان بچوں کے گارجین بلا کر پیش کر دیجئے, گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے, یہ آپ حضرات کی بیوقوفی کا نتیجہ ہے اور پھر بچوں کو پڑھابے کے لئے اتنی دور لے جانے کی کیا ضرورت ہے, کیا جھارکھنڈ میں مدرسوں کی کمی ہے
بہر حال بچوں کے گارجین یا ان کی طرف سے اجازت نامہ پیش کردئے جانے کے بعد سارے بچے چھوٹ جائیں گے انشاءاللہ, (ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی,خطیب اقراء مسجد رانچی)