دلوں میں نفرت ابھار کر آر ایس ایس ملک کو ہندو راشٹر بنانا چاہتی ہے 

سہارنپور ( رپورٹ احمد رضا) بھاجپا کی پیٹھ پر سوار ہوکر آج آر ایس ایس اپنا ۱۹۲۵ کا خواب مکمل کر لینے کی ضد پر آگئی ہے آر ایس ایس ملک کو ہندو راشڑا بنانے کا جو خواب ایک صدی سے اپنے دل ودماغ میں لئے ہوئے بیٹھی ہے اس کو ہر صورت پورا ہوا دیکھنا چاہ رہی ہے اسی نظریہ کو بنیاد مانتے ہوئے اندنوں بھاجپا سپریمو امت شاہ ، چند مرکزی قائدین اورریاستی چیف منسٹرس آ ج آ ر ایس ایس کا خاص مہرہ بنے ہیں اور لوک سبھا ۲۰۱۹ کا چناؤ فتح کرلینیکی نیت سے ہی ایک خاص طبقہ کے خلاف قابل مذمت بیانات دینے لگے ہیں جو دستور ہند کے عین خلاف اور جمہو ریت کے لئے بہت ہی ا فسوسناک پہلو ہے کہ سیاسی فائدہ کیلئے ملک کے عوام کو تقسیم کیا جارہاہے پورا ملک ہجومی تشدد اور عدم رواداری کا شکار ہے مرکزی سرکار کے ساتھ ساتھ ریاستی سرکاریں بھی تماشائی بنی ہیں جھوٹ کو جبریہ طور سے سچ بتاکر عوام کو بانٹنے کا خطرناک کھیل کھیلا جارہاہے! ایک خاص جائزہ کے مطابق ریاستی سطح پر خاص طورپر کمشنری پولیس محکمہ کے چند تھانوں میں تعینات چندپولیس اور انتظامیہ کے ملازمین فر قہ پرست عناصر اورغیر ذمہ د ار مٹھی بھر موقع پرست سیاست دانوں کہ شہ پر آج بھی غیر سماجی کاموں میں شریک غیر عناصر کو مکمل طور سے تعاون دینا اپنا بڑپن مانتے ہیں جو کہ اصل میں غیر آئینی عمل ہے یہی اہم وجہ ہے کہ آج مٹھی بھر بھگوا سیاسی چولاپہنے موقع پر ست اور شرپسند عناصر سسٹم کی شہ پر ہی دودھ والی بھینسوں کوگائیں اور عمر رسیدہ بیلوں کوبچھڑے بتاتے ہوئے شور شرابہ کر رہے ہیں پولیس بھی اس ٹولی کا تعاون کر تی ہے جس وجہ سے ماحول گرم ہو جاتاہے!
ریاست کے سینئرکانگریسی قائد عمران مسعودنیکہاہیکہ یہاں کتنے ہی ایسے سنسنی خیز معاملہ سامنے آئے ہیں کہ جہاں گھریلو استعمال اور کھیتی کے لےئے لائے جارہے جانوروں کو گؤ کشی کیلئے لائے جارہی گائیوں کی کھیپ بتاکر گھنٹہ بھر تک علاقہ میں ہنگامہ برپہ کیاجاتاہے اور پھر فرقہ پرستوں کے دباؤں میں اکثرمسلم نوجوانوں کو مار پیٹ کرحوالات میں بھیج کر ایف آئی آر لکھ دی جاتی ہے یہاں ہر روز ہریانہ اور پنجاب سے کھیتی اور گھریلو استعمال کیلئے لائے جارہے دودھ دینے والے قیمتی بھینسوں وگائیوں کو گؤ کشی کے جانوربتاکر اور بلاوجہ چھوٹی چھوٹی باتوں اور معمولی تکرار کو تول دیکر افراتفری پیدا کی جاتی ہے ہریانہ پولیس اور یوپی پولیس ان شرارتی عناصر کا تعاون کرتے ہوئے فرضی معاملات بناکر سچ کو دفنا دیتی ہے جبکہ شرارتی عناصر اس طرح کے معاملات کو طول دیکر ماحول کو گرم کرنے کی فراق میں گھوم رہے ہیں!
ریاست کے سینئرکانگریسی قائد عمران مسعودنے صاف کہاکہ اپنے آئینی عہدے کا احترام نہ رکھتے ہوئے یوگی جی اور پی ایم مودی جی آجکل بھاجپا سپریموامت شاہ کی اقلیت مخالف آر ایس ایس کی سالوں سے تیار پلاننگ کو عملی جامہ پہنانیکی تیاری میں مصروف ہیں! بہت سے معاملات میں خاص سوچ کے لوگ ہائی کورٹ اور قابل احترام سپریم کورٹ کے فیصلہ تک کو اپنی بیہودہ تنقید کا نشانہ بنانے میں مصروف ہیں اب تو اقتدار میں شامل چند لوگ آئین کیخلاف جاکر بھی دلت اور مسلم طبقہ کی حق تلفی اور دل آزاری والے بیانات دینے لگے ہیں اور یہی لوگ اسی طرح کے بیہودہ بنایات اور تبصرہ کرنیوالی تنظیموں کی آزادانہ حمایت بھی کررہے ہیں! ریاست کے سینئرکانگریسی قائد عمران مسعود نیکہاکہ یہ کارکردگی ریاست کو بد امنی کے راستہ پر لیجارہی ہے ہم سبھی کو ملکر اور ہندومسلم ایکتاکا ثبوت دیکر فرقہ پرستوں اور امن کے دشمنوں کی اس چال کو ناکام کرناہوگا ! ریاستی سطح پر ہر تھانہ میں ہنومان جی اور شیوجی کی مورتیوں کو نہلایا اور انکو صبح شام پوجا جانا عام ہوگیاہے پبلک مقامات پر اور سرکاری دفاتر کی مین لین پر بھی مورتیوں کا قائم کیاجانا ، پوجا پاٹھ اور مساجد کے سامنے واقع مندروں میں بھی اکثر فجر، عصر اور مغرب کی آزاان کے وقت مائک پر بھجن کیرتن کیا جانا اور آذان پر پابندی کا نعرہ بلند کیا جانابھی اب روزانہ کا معمول بن گیاہے مگر سرکار اور اعلیٰ انتظامیہ ابھی بھی خاموش بیٹھی ہے ایک سر سری جائزہ کے مطابق آج بھی ہماری ریاست کا دس کروڑ سے زائد عوام امن کا خواہش ،مند ہیں ہم سبھی ہندو مسلم مل جل کر ساتھ ساتھ رہنا چاہتے ہیں مگر دس فیصد لوگ ہمیں لڑانے پر بضد ہیں اسی سازش کو ناکام بنانیکے لئے اب امن ضروری ہے سیکولر جماعتوں کااتحاد آج ضروری ہے اور مسلم طبقہ کیلئے صبر بھی ضروری ہوگیاہے جوش ان پلانرس کو طاقت دیگا ہمیں آج ہی سے جوش کو پیچھے دھکیل کرافوہوں اور بیہودہ بیانات کو نظر انداز کرنیکی سیکھ لینی ہوگی خاموش رہکر عدم تشدد سے اس سازش کو ناکام بنا نا ہوگا یہاں کا ہر شخص امن کا خواہاں ہے مگر مٹھی بھر سیاست داں اپنے مفاد کیلئے ان بھولے بھالے عوام کا غلط استعمال کر رہے ہیں!