بیٹی کر رہی تھی فون پر لڑکے سے بات، ناراض باپ نے کر دیا قتل

آندھرا پردیش یکم جولائی : آندھرا پردیش میں آنر کلنگ کا ایک ڈراونا معاملہ سامنے آیا ہے۔یہاں کرشنا ضلع میں ایک باپ پر الزام ہے کہ اس نے اپنی 18 سال کی بیٹی کو اس وقت مار ڈالا جب والد نے اسے موبائل پر ایک لڑکے سے بات کرتے ہوئے سن لیا۔چندرکا نام کی جس لڑکی کا قتل ہوا وہ ایک دن پہلے ہی 18 سال کی ہوئی تھی اور اس نے دھوم دھام سے اپنا سالگرہ منایا تھا۔ واقعہ کرشنا ضلع کے چندرلیپاڈ منڈل کا ہے۔فارمیسی کی اسٹوڈنٹ چندرکا شام کو گھر واپس آئی اور وہ بہت خوش تھی۔گھر لوٹنے کے بعد وہ فون پر کسی سے بات کر رہی تھی اور اس کے والد نے بات چیت سن لی۔ والد کو شک ہوا کہ وہ کسی لڑکے بات کر رہی ہے۔غصے میں آکر اس نے لکڑی کے ہتھے سے چندرکا کے سر پر وار کر دیا۔ اس کے بعد وہ وہیں گر پڑی۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ملزم کے والد کو لگ رہا تھا کہ بیٹی کی وجہ سے اس کی عزت خطرے میں پڑ جائے گی۔اسی وجہ سے اس نے قتل جیسا سنگین جرم کیا۔ چندرکا دو بہنوں میں سب سے بڑی تھی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ لڑکی کے خاندان والوں سے بات چیت کرنا چاہ رہی تھی اور ان کی منظوری چاہتی تھی۔وہ اب 18 سال کی بھی ہو گئی تھی، لیکن خاندان والوں کو یہ سب منظور نہیں تھا۔معاملے کی گہرائی سے جانچ کی جا رہی ہے۔غور طلب ہے کہ گزشتہ ماہ ہی مدھیہ پردیش کے مرینا ضلع سے بھی اسی طرح کی ہارر خبر آئی تھی۔یہاں ایک نوجوان خاتون پنچایت کی طرف سے مو ت کی سزا سنائے جانے کے بعد اس کے گھر والوں نے اسے مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔