بھاجپائی قیادت من پسند افسران کی تعیناتی کے لئے سرگرم!

سہارنپور (احمد رضا) کمشنری کے تینوں اضلاع میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہار سے تنگ و پریشان پارٹی کارکنان اور لیڈران اپنے من چاہے افسران اور ملازمین کی تعیناتی پر خاصی توجہ دے رہے ہیں، کیرانہ کی لوک سبھا سیٹ ہارنے کے بعد سے ریاستی سطح پر بھاجپائی قیادت بوکھلائی ہوئی ہے ، کیرانہ کی بھاجپا امید وار سابق وزیر حکم سنگھ کی بیٹی مرگانگنا سنگھ آج بھی اپنی ہار کیلئے شاملی اور سہارنپور کے افسران کو ذمہ دار ٹہرا رہی ہیں، مرگانگنا سنگھ کا سیدھا الزام ہے کہ مجھے افسران نے ہرایا ہے جبکہ سچائی یہ ہے کہ ریاست کے سبھی وزیر ، ایم پی اور ایم ایل اے کیرانہ کی سیٹ کو جبراً ہتھیانے کی فراق میں تھے سخت گرمی میں روزہ دار ووٹران کے ساتھ چناؤ کمیشن کے اسٹاف نے جو سلوک کیا وہ ملک کے اخباروں میں سرخیاں بنا رہالوک سبھا کے کیرانہ چناؤ میں مسلم روزہ داروں کے ساتھ جو برے سے برا سلوک اور فریب انتظامیائی عملہ نے کیا اسکی جس قدر بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے !
قابل ذکر ہے کہ کیرانہ کے ضمنی لوک سبھا چناؤ میں پولنگ کے وقت مسلم اکثر یتی علاقوں میں 300 سے زائد ووٹنگ مشینوں کو جان بوجھکر خراب کیا گیااور مسلمانوں کو پولنگ سے روکا گیا یہ سبھی نے اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھا اور اگلے روز اخبارات میں پڑھا ، اتنی زور زبردستی ہونے کے بعد بھی جب بھاجپا امید وار الیکشن نہیں جیت سکی تو انہوں نے ریاستی سرکار کے وفادار افسران کو اس ہار کیلئے ذمہ دار ٹھرانہ شروع کر دیا ، نتیجہ کے طور پر کمشنری کے سینئر افسران کو بدل دیا گیا ہے ضلع مجسٹریٹ پرمود کمار پانڈے کے بعد ایس ایس پی ببلو کمار کو بھی دوسرے اضلاع میں بھیج دیا گیا ہے،سنا یہ جا رہا ہے کہ شاملی اور مظفرنگر کے کچھ سینئر افسران کو بھی جلد دوسرے اضلاع میں بھیجا جائیگا ، بھاجپا کا 2019 لوک سبھا چناؤ ہر حالت میں جیتنے کا منصوبہ ہے بھاجپائی قیادت ہر صورت اپنی منپسند اور حد سے زیادہ گزرنے والے افسران کو کمشنری میں تعیناتی دینے جا رہی ہے تاکہ وہ بھاجپاکے لیڈران اور کارکنان کی مرضی کے مطابق کام کریں اور پارٹی کو فیض پہیچائیں، گجرات کے کئی اضلاع میں سالوں ڈی ایم رہے آلوک کمار پانڈے کو سہارنپور کا ضلع مجسٹریٹ بنا کر بھیجا گیا ہے وہیں اوپیندر اگروال کو ایس ایس پی کا چارج دیا گیا ہے نئی تعیناتی سے بھاجپائی قیادت کافی خوش نظر آ رہی ہے!