آ ہ! سید شجاعت بخاری بےخوف، بے باک اور نڈر کشمیری صحافی سید شجاعت بخاری کی سفاکانہ ہلاکت

ممبئ 15 جون 2018،آمنا سامنا میڈیا
اس غمناک خبر پر مرحوم سید شجاعت بخاری کے دیرینہ رفیق معروف صحافی معصوم مرادآبادی نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے فرمایاکہ اس سفاکانہ ہلاکت نے مجھے اندر سے جھنجھوڑ کر رکھ دیاھے۔شجاعت نے طویل عرصے انگریزی اخبار دی ھندو کے لئے رپورٹنگ کی۔بعد میں اپنا انگریزی اخبار رائزنگ کشمیر اور اردو میں روزنامہ بلند کشمیر شروع کیا۔پچھلے دنوں انھوں نے نہایت معیاری اردوہفتہ وار کشمیر پر چم نکالا تھا۔شجاعت نے اپنی پوری زندگی اعلیٰ صحافتی اقدار کے دفاع میں گزاری۔2010 میں ھم دونوں نے ایک ساتھ برطانیہ کا سفر کیا تھا۔وہ ایک بہترین دوست اور رفیق تھے۔ان کا انتقال میرا ذاتی نقصان بھی ھے۔ان سے اکثر دھلی اور سرینگر میں ملاقاتیں اور ڈھیروں باتیں ھوتی تھیں۔سچ پوچھئے تو شجاعت نے سچ بولتے رھنے کی قیمت اپنی جان دےکر چکائی ھے۔پروردگار انھیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔ آ مین ۔۔۔ اس بے رحمانہ قتل پر ساری صحافتی برادری غم و غصّے کے عالم میں ہے ۔۔ چہاروں جانب سے سخت مذمت اور تعزیت کا سلسلہ جاری ہے ۔۔۔