* غزل * سنا ہے میں نے سنسد میں سبھی قاتل اکٹّھا ہیں صداقت ہار جاتی ہے وکالت جیت جاتی ہے۔۔۔۔ مصطفٰی دلکش ممبئی مہاراشٹر انڈیا

یہ ہے دورِ ترقی پر عداوت جیت جاتی ہے
شرافت ہار جاتی ہے شرارت جیت جاتی ہے

یہ دورِ جاہلا ں ٹھہرا حکومت جاہلوں کی ہے
صداقت ہار جاتی ہے بغاوت جیت جاتی ہے

سنا ہے میں نے سنسد میں سبھی قاتل اکٹّھا ہیں
صداقت ہار جاتی ہے وکالت جیت جاتی ہے

عدالت میں بحث ہوتی ہے جب بھی جھوٹ اور سچ کی
صداقت کانپ جاتی ہے جہالت جیت جاتی ہے

یہ کیسا کھیل ہے لوگو سیاست کا ذرا سوچو
لگا کر داوُں پر سب کچھ سیاست جیت جاتی ہے

عجب سی چال چلتے ہیں سیاست کے مسافر بھی
حریفانِ حکومت سے حکومت جیت جاتی ہے

فلک پر بھی عدالت ہے وہاں دلکش یقیں مانو
وکالت ہار جاتی ہے صداقت جیت جاتی ہے