اللہ تعالیٰ ہم سبکے گناہوں کو بخشنے والا بڑا رحیم ہے !
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے تقریباً ۲۳؍ مقامات پر نماز کے ساتھ ساتھ زکوٰۃ کا ذکر فرمایا ہےمولانا رؤف منظر دیوبندی
سہارنپور ( احمد رضا ) عالم دین اور داعی اسلام مولانا کلیم کے معاون مولانا رؤف منظر دیوبندی نے ماہ رمضان اور قرآن کی عظمت سے وابسطہ ایک تقریب میں قرآن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے تقریباً ۲۳؍ مقامات پر نماز کے ساتھ ساتھ زکوٰۃ کا ذکر فرمایا ہے جس سے اس اہم رکن زکوٰۃ کی اہمیت معلوم ہوتی ہے اور نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم کی کئی بے شمار احادیث میں زکوٰۃ کی فضیلت، ترغیب اور افادیت کو اجاگر کیا گیا ہے، اسی طریقے سے نبی پاک ﷺ نے دوسرے عمل بھی ہماری فلاح اور بہتری کیلئے انجام دئیے عالم دین اور داعی اسلام مولانا کلیم کے معاون مولانا رؤف منظر دیوبندی نے اپنے بیان میں کہا کہ اللہ رب العزت نے ہمیں انسان بنایا اور اس کے ساتھ ساتھ بڑا فضل کرم یہ کیا کہ ہمیں اشرف المخلوقات یعنی تمام مخلوقات سے افضل اللہ پاک قرآن میں ارشاد فرماتے ہیں کہ جس کا مفہوم ہے تم میری رحمت سے غافل مت ہو، بے شک اللہ تعالیٰ تمہارے گناہوں کو بخشنے والا ہے بہت بڑا رحیم ہے رحم کرنے والا ہے موصوفہ نے فرمایا کہ دنیا میں انسان امتحان کے لئے آیا ہے آخری زندگی تو مرنے کے بعد کی زندگی ہے ہمیں رات کو سوتے وقت بستر پر اپنا محاسبہ کرنا چاہئے کہ ہم نے دن بھر میں کیا اچھا کام کیا اور کیا نہیں موصوفہ نے آگے بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ تم دنیا میں ایسی زندگی گزارو جیسے کوئی پردیسی ہو، کہ جیسے کوئی آدمی پردیس میں ہوتا ہے جیسے جب کوئی آدمی پردیس میں ہوتا ہے تو اس کو پردیس میں چاہے کتنی بھی رائش و آرام کی سہولتیں مل رہی ہوں لیکن اس کا دل پھر بھی اپنے وطن کے لئے تڑپتا رہتا ہے، کہ کب مجھے مہلت ملے اور میں اپنے وطن لوٹ جاؤں اسی طریقے سے ہمیں اپنی آخرت کی بھی فکر کرنی چاہئے!واضح رہے کہ منظر دیوبندی نے بچیوں کی تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپنی بچیوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی دلاؤ آپنے کہا کہ تعلیم کے بغیر ہماری بچیاں معاشرے میں بہت بڑی خرابی کا سبب بنتی جارہی ہیں، اس لئے اپنی اپنی بیٹیوں کو اچھی تعلیم سے اراستہ کرانا ازحد ضروری ہے تاکہ ہماری بچیاں بھی آگے چل کر مستقبل میں ایک اچھی آئی اے ایس، انجیئر، ڈاکٹر، پائلیٹ اور سائنسداں بننے کے باوجود اپنی شریعت پر پابند رہیں!