آج کے پر فتن دور میں قرآن کریم کی تعلیم بیحد ضروری
سہارنپور( احمد رضا) مدرسہ معا ر ف القرآن آزاد کالونی سہارنپور میں ختم قرآن کریم کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی مفتی مجیب الرحمن مظاہری نے قرآن کریم کی تلاوت ،نعت پا ک ؐ سے پروگرام کا آغاز کیا پرگرام کی صدارت آل دینی مدارس بورڈ کے صدر مولانا محمد یعقوب بلندشہری نے کی اورمولا نا ریاض الاسلام قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے اس پر گرام میں ۶؍ بچوں کا قرآن کریم مکمل ہو ا اورجامعۃ الطیبات کے شیخ الحدیث مولانا محمد یعقوب سیتاپوری نے بچوں کو قرآن کریم کی آخری سورتوں کا درس دے کر ان کو دستار فضیلت سے نوازا اور بہت سی قیمتی نصیحتیں بھی بیا ن فرمائیں نیز ادارہ کے چھوٹے چھوٹے بچوں نے بھی نظم و نغمات و تقاریر سے اپنی استعداد اور صلاحیتوں کامظاہرہ کیا اور صدر ذی وقار مولانا محمد یعقوب بلند شہری نے قرآن کریم کی فضلیت اور اس کے حقاّنیت پر تفصیل سے بیان فرمایا اور سب سے زیادہ اس بات پر زور دیا کہ آج کے پر فتن دور میں قرآن کریم کی تعلیمات کوہربچے اور بچی تک پہنچانا بے حد ضروری ہے اور قرآن کریم کی تلاوت کے ساتھ ساتھ اس کے معانی ومفاہم کو بھی سمجھ کر اس کے مطابق عمل کیا جائے تاکہ دونوں جہا ں کی بھلائی حاصل ہو سکے کیوں کہ بنی آخر الزماں ؐ نے فرما یا اے مسلمانوں میں تمہارے درمیان دوچیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں (قرآن کریم ، سنت بنویؐ)جو شخص ان دونوں کو اپنی زندگی میں تھامے رہے گا اس کو دونوں کہاں کی عزت حاصل ہو گی۔ اور پرگرام کے اختتام پر مولانا بلند شہری نے دعاء فرمائی ۔اس موقع پر جناب مہتاب عالم ایڈ و کیٹ، حاجی غفران احمد ، حاجی محمد علیم ، ٹھیکیدار نور احمد ، مولانا محمد افتخار صاحب قاری عبدالسبحان رحمانی وغیر ہ شریک رہے!
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ایک اہم میٹنگ زیر صدارت آل انڈیا دینی مدارس بورڈ کے صدر مولانا محمد یعقوب بلندشہری مقامی جامعۃ الطیبات میں مدرسۃ البنات کے نصاب سے متعلق منعقدکی گئی اس موقع پر تما م شرکاء مجلس نے مدرسۃ البنات کے نصابِ تعلیم پر غور کر تے ہوئے اپنی اپنی رائے کا اظہا ر فرمایا بعض کتابوں کی جگہ دوسری کتابوں کی تبدیلی کا مشورہ بھی سامنے آیا نیز تما م شرکاء نے متفقہ طورپر فرما یا کہ نصابِ تعلیم کا معاملہ ایک اہم امر ہے جس کے لئے مسلسل غور و خوض کی ضرورت ہے تاکہ مدارس البنات کے کورس کو مزید معیاری اور پر کشش بنایا جائے جسکا اثر وسیع پیمانہ پر قائم رکھاجاسکے! اس کیلئے کچھ دن بعد موجودہ نصاب پر غور کرکے مشورہ کیا جانا اس میٹنگ میں اجتماعی طور سے طے پایا تاکہ مدرسۃ البنات کا نصاب تعلیم جامع اور مستحکم بن سکے اور دورے مستقبل میں طالبات کے لئے مفید تر ثابت ہوسکے!