جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی علی گڑھ کے طلباء سے دردمندانہ اپیل

نئی دہلی ۔4؍مئی 2018
جمعیۃ علماء ہند کے جنر ل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بانی پاکستان محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر پیدا شدہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرچہ جناح کی تصویر ایسا مسئلہ نہیں ہے جس کے لیے طلبہ عزیز اپنی جان وعزت کی قربانی پیش کریں،ہمارے بڑوں نے جناح کو اپنا آئیڈیل نہیں مانا اور نہ ہی ان کے نظریہ کی حمایت کی بلکہ اس ملک میں ہمارا رہنا ہی اس بات کی علامت ہے کہ ہم نے ان کے دو قومی نظریہ کو سرے سے مسترد کردیا ۔لیکن اس کے باجود محض تصویر کو بہانہ بنا کر جس طرح سے شرارت پسندوں نے یونیورسٹی میں غنڈہ گردی کا مظاہر ہ کیا اور انتظامیہ اور پولس نے غیر مسلح طلباء پر لاٹھیوں سے پرزور حملہ کیا وہ کسی بھی جمہوری ملک میں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ، اس طرح سے ملک کی مایہ ناز یونیورسٹی کو نشانہ بنایا جانا بہر صورت قابل مذمت ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ پرائیویٹ افراد کے ذریعہ طاقت کا استعمال ملک کو انارکی اور بربادی کی طرف لے جائے گا ،یہ بہت ہی دکھ کی بات ہے کہ قومی مفاد کو نظر انداز کرکے ایسے عناصر کو ملک کے چند بااثر افراد پالنے پوسنے کا کا م کرر ہے ہیں جن کی شہ پر شرار ت انگیزی بڑھتی جارہی ہے ۔ کچھ لوگوں کی فرقہ پرستانہ شرارت انگیزیوں کی وجہ سے ہمارے اوپر پہلے سے ہی بین الاقوامی سطح پر انگلی اٹھائی جارہی ہے کہ ہمارا رویہ اقلیتوں، ان کے مذاہب اور ان کے اداروں کے تئیں منصفانہ اور مساویانہ نہیں ہے ۔ اب اس طرح کی شر انگیزی سے بین الاقوامی سطح پر ہمارے ملک کی مزید بدنامی ہو گی ۔
مولانا مدنی نے اس موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء عزیز سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ صبرکے ساتھ اپنی قدیمی سیکولر روایات کا دامن مضبوطی سے پکڑے رہیں۔خدا را فرقہ پرستوں کو ہرگز ہرگز کامیاب نہ ہونے دیں ،فرقہ پرست اصل مسائل سے ملک کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ کیا آپ بھی یہی چاہیں گے کہ وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہوجائیں اور اصل مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹ جائے ۔آپ اگر فرقہ پرستوں کو ناکام کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اس معاملے پر ضد چھوڑدینی چاہیے اور تصویر وہاں سے ہٹا لینا چاہیے ۔طلباء عزیز کو یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ ایک سازش ہے اور اس سازش کو ناکام بنانا ہی عقل مندی اور حکمت کا تقاضا ہے ۔
.