سوال کا جواب تھا جواب کے سوال میں

ڈاکٹر سلیم خان
للن لکھنوی سے کلن بہاری نے کہا آج میں آپ سے ایک مشکل سوال پوچھنے والا ہوں۔
اماں سوال ہی کیا جو مشکل نہ ہو ؟ پوچھو ضرور پوچھو ۔
کیاایک سوال کے دو مختلف جوابات میں سے ایک کا غلط ہونا ضروری نہیں ہے ؟
ایک کیوں دونوں بھی غلط ہوسکتے ہیں ۔
بھائی آپ نے تو مجھے اور بھی بڑی الجھن میں مبتلا کردیا ۔
اس میں کیا مشکل ہے ؟ ۲ جمع ۲کے۲ جوابات اگر ۳ یا ۵ ہوں تو کیا وہ مختلف ہونے کے باوجود غلط نہیں ہوں گے ؟
آپ تو بات کا بتنگڑ بنادیتے ہیں خیر یہ بتائیے کہ وہ ہمارے مشترک دوست نذیر میاں بغیر آستین کی بنیان کیوں پہنتے ہیں ؟
للن کو ان دونوں سوالات میں کوئی میل نظر نہیں آیا پھر بھی وہ بولے وہ چاہیں تو بنیان ہی نہ پہنیں ان کی مرضی؟آپ کو کیا اعتراض ہے؟
اعتراض کی بات نہیں ، اچھا یہ بتائیے کہ انسان بنیان کیوں پہنتا ہے؟
عام طور پر پسینے کی پریشانی سے بچنے کے لیے۔
اچھا سب سے زیادہ پسینہ کہاں آتا ہے؟
بیشتربغل میں ۔
یہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ جہاں سب سے زیادہ پریشانی ہوتی ہو وہیں اس سے بچنے کی سبیل نہ کی جائے تو باقی حصے میں اس کا کیا فائدہ ؟
کلنّ کی منطق درست تھی للن نے ٹالنے کے لیے کہا ایسا کرو کہ انہیں سے پوچھ لو ؟
جی نہیں !میں چھوٹا آدمی ہوں پوچھوں گا تو ڈانٹ دیں گے۔ آپ ان کے ہم سن ہیں پوچھیں گے تو ناراض نہیں ہوں گے۔کلن کی دلیل معقول تھی ۔
ایک دن موقع پاکر للن نے نے نذیر میاں سے پوچھ ہی لیا کہ اتنی گرمی میں آپ کو پسینہ نہیں آتا؟
نذیر میاں نے جواب دیا جی ہاں اللہ کا فضل ہے ۔ مجھے پسینہ بہت کم آتا ہے ؟
للن کے سوال کا استقرار سے قبل اسقاط ہوگیا ۔ پھر بھی انہوں نے پوچھا تو آپ بنیان کیوں پہنتے ہیں؟
یہ سب آپ کیوں پوچھ رہے ہیں ؟ اس مہین لکھنوی کرتے کے نیچے اگر انسان بنیان نہ پہنے تو کرتا بے معنیٰ ہوکر رہ جائے؟
للن نے جب یہ بات کلن کو بتائی اور کہا کچھ سمجھ میں آیا ؟ دوسروں کو خود پر قیاس کرکے غلط گمان کرنا درست نہیں ہے ۔
جی ہاں بالکل سمجھ میں آگیا ۔ نذیر میاں موسم کے لحاظ سے کرتا پہنتے ہیں اس لیے انہیں پسینہ نہیں آتا اور ہم بلالحاظ گرمی سردی وہی کرُتا وہی بنیان ؟
اوہو کلن آج کل تو تم بڑی اونچی باتیں کرنے لگے ہو ماشاء اللہ
یہ تو آپ جیسوں کی صحبت کا فیضان ہے لیکن نذیر میاں کے جواب سے ایک اور عقدہ کھل گیا ۔
اچھا وہ کیا ؟
وہ جو آپ نے کہا تھانا ایک سوال کے دونوں مختلف جوابات غلط ہوسکتے ہیں مگراب پتہ چلا وہ جوابات مختلف ہونے کے باوجود بھی درست ہوسکتے ہیں۔