جالے/ دربھنگہ ( کلیم اختر شفیق ) جالے بلاک حلقہ کے مریٹھا گاؤں میں واقع ” مدرسہ نور العلوم عرفان نگر "میں نور نکہت میں ڈوبی ہوئی ایک حسین رات "پیام انسانیت کانفرنس و دستار حفظ کرام” بتاریخ 28 اپریل 2018 بروز سنیچر نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ منعقد کیا جائے گا جس میں ملک کے مشاہیر علماء کرام اور شعراء عظام تشریف لائیں گے جس کی سرپرستی قائد ملت حضرت مولانا قاری محمد شفیق قاسمی امام و خطیب ناخدا مسجد کلکتہ کریں گے جبکہ کانفرنس کی صدارت نمونہ اسلاف حضرت مولانا محمد شفیع الرحمن قاسمی صدر مدرس مدرسہ اسلامیہ شکر پور بھروارہ اور زیر نظامت نقیب ہندوستان حضرت مولانا جمیل اختر شفیق تیمی کریں گے جس ملک کے مشہور علماء کرام کا خطاب ہوگا جس میں خطیب عصر علامہ حضرت مولانا عنایت اللہ قاسمی صدر مدرس مدرسہ اسلامیہ سہسپور جالے دربھنگہ، بیباک مقرر حضرت مولانا محمد افضل قاسمی مدرسہ اسلامیہ سہسپور، آبروئے خطابت حضرت مولانا محمد شکیل احمد امام و خطیب جھگروا کوٹھی مسجد کلکتہ، خطیب نوجواں حضرت مولانا محمد نظام الدین قاسمی موریٹھا، شاعر اسلام شاہکار ترنم اظہر الدین دلکش مدھوبن باجپٹی سیتامڑھی، بلبل باغ مدینہ حافظ محمد احمد علی مدرسہ اسلامیہ سہسپور وغیرہ کے علاوہ درجنوں مقامی مقررین اور شاعر تشریف لا رہے ہیں اس کانفرنس میں مہمانان خصوصی کے طور پر محمد الیاس قاسمی، عطاء اللہ صابری، شمس الحق، حافظ عبد الرزاق، محمد طارق انور، حافظ عبد الجلیل قاسمی، مولانا خالد رشید قاسمی، قاری اکبر رحمانی، مولانا محمد اعجاز، ڈاکٹر عبد الرزاق، مولانا محمد قاسم، فتح الرحمٰن، ڈاکٹر علاء الدین،کلیم اختر شفیق، مولانا محمد شکیل قاسمی وغیرہ کے اسماء قابل ذکر ہیں منتظمین میں مولانا شبیر آزاد، مولانا عبد الخالق،حافظ عبد السعود، مولانا محمد جمشید عالم، حافظ عبد الوارث، جناب عبد المالک، محمد اشفاق کے علاوہ باشندگان موریٹھا اور مہولی شامل ہیں آپ تمام حضرات سے درخواست ہے کہ اس پیام انسانیت کانفرنس و دستار حفاظ کرام میں شریک ہوکر ثواب دارین حاصل کرے اور سماج و معاشرے کے اندر پھیلی برائیوں ،غیر اسلامی رسم و رواج کے سد بات کے لئے سرزمین عرفان نگر موریٹھا میں واقع ” مدرسہ نور العلوم ” کے وسیع و عریض احاطہ میں شریک ہوکر پیام انسانیت کانفرنس کو کامیاب بنائیں اور ملک کے نامور علماء کرام کے خطاب سے مستفید ہوں اس کی اطلاع مدرسہ نور العلوم موریٹھا کے نائب مہتمم مولانا شبیر آزاد نے دیا ۔