بلاتکاری بابا آسارام کو عدالت نے سنائی تاحیات قید کی سزا۔اور دو کو 20-20سال کی ہوئی سزا

رپورٹ۔جودھپور،( آمنا سامنا میڈیا نیٹ 25 اپریل 2018 ) راجستھان میں جودھپور کی ایک نچلی عدالت نے گروكل کی ایک نابالغ لڑکی کی جنسی استحصال کے ملزم کتھا واچک( کہانی سنانے والا) آسارام اور اس کے دو خدمت گذاروں کو مجرم قرار دینے کے ایک گھنٹے کےوقفے کے بعد۔

سخت سیکورٹی کے درمیان مرکزی جیل میں بنائی گئی عارضی عدالت میں درج فہرست ذات و قبائل ایکٹ عدالت کے جج مدھو سودن شرما نے آسا رام اور اس کے دو خدمت گذاروں( سیواداروں) شلپی اور شرت چندر کو نابالغ کے جنسی استحصال کرنے کا قصوروار مانتے ہوئے آسارام کو تاحیات سزا سنائی ۔

وہیں پر عدالت نے ملزم شرت چندر۔اور ملزمہ شلپی کو376ڈی کے تحت بیس بیس سال کی سزا سنائی ہے۔ جبکہ پرکاش اور شیوا کو عدالت نے باعزت بری کر دیا۔ان میں سے پرکاش کو چھوڑ کرباقی تمام ضمانت پر تھے۔ پرکاش نے جیل میں آسا رام کی خدمت کرنے کے لیے ضمانت نہیں لی تھی۔واضح رہے جج نے پاکسو ایکٹ کے تحت سزا کا اعلان کیا۔سزا سنتے ہی زانی آسارام زور زور سے رونے لگا۔اور اپنے دنوں ہاتھوں سے اپنے سرکا بال نوچنے لگا ۔

اس طرح سے نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی استحصال کے معاملے میں تقریبا پچھلے پانچ سال سے قید زانی بابا آسارام کے مستقبل کا فیصلہ ہوہی گیا۔کل چودہ وکیلوں کی موجودگی میں 160 دستاویزات کو پیش کیا گیا بحث کے دوران متاثرہ کے وکیل کی طرف سے کہا گیا کہ آسارام تو باپو تھے ۔

اس لئے ایسی سزا تجویز کی جائے جو لوگوں کے لئے عبرت کا مقام ہو ۔آسومل ہرپلاڑی عرف آسارام باپو۔پر اترپردیش کے شاہ جہاں پور کی رہائشی دلت نابالغ لڑکی کےساتھ جنسی استحصال کرنے کے معاملے میں تاحیات سزا ہوئی۔واضح رہے دہلی کے کملانگر تھانے میں 19اگست2013 کو آسارام پر ایف آ ئی آر درج کی گئی ۔آسارام پر۔

زیرو ایف آئی آر درج ہوئی۔اس ایف آئی آر میں آئی پی سی ایکٹ /506/509/34/اے342/376/354/جیسے اور پوکسو ایکٹ 8کے تحت کیس درج ہوا ۔اسوقت دہلی کے لوک نائیک اسپتال میں متاثرہ کا میڈیکل چیکپ کرایا گیا ۔حالانکہ آج کے اس کیس میں بری بھی کیے جانے کی صورت میں بھی آسارام جیل ہی میں رہتے ۔

کیونکہ انکے خلاف ۔سورت کی دو سگی بہنوں نے سے عصمت دری کے دو معاملے آحمداباد کورٹ میں چل رہے ہیں۔واضح رہے بلاتکاری بابا آسارام کے وکیلوں نے اوپر عدالت میں اس فیصلے کو چیلنج کرنے کو کہا ہے