امارت شرعیہ نے ڈاکٹرخالد انو ر سے مکمل بیزاری کا کیا اظہار…. امارت شرعیہ کی تاریخ روشن رہی ہے اوراس نے دین کی حفاظت اورملک کی سالمیت کے لئے کبھی مداہنت نہیں کی ہے دین بچاؤ دیش بچاؤ کانفرنس تاریخ ساز رہی ہے اس کے روشن وتابناک چہرے کوایم ایل سی بنانے کی خبر سے گرد آلود نہیں کیا جا سکتا….

پٹنہ۔ ۲۱؍اپریل: (پریس ریلیز) (مؤرخہ ۱۵؍اپریل ۲۰۱۸؁ء)کے دین بچاؤاوردیش بچاؤ کی تاریخ ساز کانفرنس کے اختتام کے بعد سرکاری حلقہ سے ڈاکٹر خالد انورکے ایم ایل سی کے امیدوار بنائے جانے کی خبر نے کانفرنس کے شرکاء اورامارت شرعیہ کے ذمہ داروں کو متحیر کردیا جیسے ہی یہ خبر ٹی وی اسکرین پر دکھائی جانے لگی مختلف حلقوں سے اس کی اطلاع امارت شرعیہ میں آئی اورحضرت امیر شریعت مولاناسید محمد ولی رحمانی مدظلہ کو اطلاع دی گئی تو انہوں نے بھی اپنی ناخوشی اورحیرت کا اظہار کیا چوںکہ ڈاکٹر خالد انور دین بچاؤاوردیش بچاؤ کانفرنس کے اناؤنسر تھے اورانہوں نے پہلے سے کوئی مشورہ نہیں کیا تھا اورنہ ہی اس کی اطلاع دی تھی کہ ان کا نام ایم ایل سی کے لئے منتخب ہونے والا ہے یہ ایسا موقع تھا جو امارت شرعیہ کی خدمات اس کے طریقۂ کار اورکانفرنس کی عظمت اوراہمیت کے بارے میں ایمان والوں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا ہورہے تھے اس لئے دوسرے ہی دن حضرت امیر شریعت نے اپنے اخباری بیان میں اس کی وضاحت فرمائی کہ ڈاکٹر خالد انور کے بارے میں امارت شرعیہ کی طرف سے کوئی سفارش ایم ایل سی بنانے کی نہیں کی گئی اس لئے لوگوں کو اس بارے میں غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے اور نہ ہی کانفرنس کے مقاصد پر کسی طرح کا شبہ کرنا چاہئے آج ناظم امارت شرعیہ مولاناانیس الرحمن قاسمی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امارت شرعیہ کی تاریخ روشن رہی ہے اوراس نے دین کی حفاظت اورملک کی سالمیت کے لئے کبھی مداہنت نہیں کی ہے دین بچاؤ دیش بچاؤ کانفرنس تاریخ ساز رہی ہے اس کے روشن وتابناک چہرے کوایم ایل سی بنانے کی خبر سے گرد آلود نہیں کیا جا سکتاانہوں نے کہا کہ حقیقت یہی ہے کہ اس بارے میں کوئی سفارش نہیں کی گئی اور ڈاکٹر خالد انور کا رویہ یا ان کی ایم ایل سی بنانے کی خبر کو دین بچاؤ دیش بچاؤ کانفرنس سے جوڑ کر نہیں دیکھا جانا چاہئے یقینا ان کے رویہ سے محبان ملت اوردردمندانِ امارت شرعیہ کو تکلیف پہنچی ہے اسی لئے حضرت امیرت شریعت نے اورکارکنان امارت شرعیہ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے یہ واضح کردیا ہے کہ ان کے طریقہ ٔ کار سے ملی وقار کو صدمہ پہنچا ہے انہوں نے جو کچھ کیا ہے اس کا کوئی تعلق امارت شرعیہ اورکانفرنس سے نہیںہے ناظم صاحب نے کانفرنس کے مقاصد پرتوجہ دینے اوراسے روبہ عمل لانے کے لئے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے اورکہا ہے کہ اس کی تجاویز انتہائی اہم ہے قوم و ملت کو اس پرتوجہ دینی چاہئے واضح ہو کہ ڈاکٹرخالدانورصاحب کو امارت شرعیہ آنے سے روک دیا گیا ہے۔