*بھارت بند کی خبر ایک افواہ ہے*

16 اپریل 2018 آمنا سامنا میڈیا / مسلمانوں کی تمام نمائندہ تنظیمیں، مسلم پرسنل لابورڈ، جمعیت علماء ہند، جمعیت اہل حدیث، رضا اکیڈمی، جماعت اسلامی ہند، مجلس اتحاد المسلمین، مسلم لیگ یا کسی اور جماعت یا تنظیم نے اس طرح کے کسی بند کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے.

پہلے کسی نے افواہ اڑائی کہ 29 اپریل کو بھارت بند ہے پھر دوسری خبر آئی کہ 20 اپریل کو بند ہے.
یہ ایک سازش ہے. چونکہ آصفہ عصمت دری و قتل معاملے میں پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے.

مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ملک کے غیر مسلم اور دیگر برادران وطن اس معاملے میں سخت احتجاج درج کروا رہے ہیں.

یہ بات آرایس ایس جیسی تنظیموں کے گلے نہیں اتر رہی. لہذا وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح سے وہ اس پورے معاملے کو ہندو مسلم رنگ دے دیں.

اس لئے بند کی افواہ پھیلائی جا رہی ہے تاکہ مسلمان نوجوان جذبات میں روڈ پر آئیں، بند کرائیں اور اس درمیان کوئی ناخوشگوار واقعہ یا فرقہ وارانہ فساد ہو جائے تاکہ آصفہ عصمت دری اور قتل کے معاملہ سے دھیان ہٹا کر مسلمانو کو بدنام کیا جا سکے اور آنے والے چناؤ اور الیکشن میں بھاجپا اس کا فائدہ اٹھا سکے.

آپ تمام حضرات سے میری مودبانہ گذارش ہے کہ اس طرح کی افواہ روکیں اور پوری ذمہ داری و سنجیدگی کے ساتھ آصفہ اور اناؤ کی مظلومہ کو انصاف دلانے کے لئے اپنی پر امن کوششیں جاری رکھیں.