مولانا محمد سالم قاسمی کا انتقال عظیم علمی وملی خسارہ :ملی کونسل قحط الرجال کے اس دور میں آپ کی شخصیت ہر ادارے اور تنظیم کے لیے شجر سایہ دار کی حیثیت رکھتی تھی:ڈاکٹر محمد منظور عالم
نئی دہلی ۔14اپریل(پریس ریلیز)
حضرت مولانا محمد سالم قاسمی نوراللہ مرقدہ کی وفات پر اپنے شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل کے صدر مولانا حکیم عبد اللہ مغیثی نے کہاکہ مولانا ایک تاریخ سازشخصیت اور علم وعمل کا عظیم سنگم تھے ،ملت اسلامیہ کے عظیم قائد اور رہبرتھے ،ان کی وفات ایک عظیم عملی وملی خسارہ ہے جس کی تلافی مشکل ہے ۔
آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ یقینا ہر شخص کو اس دنیا سے جانا ہے۔ کوئی یہاں ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں آیا ہے۔ لیکن بعض شخصیات اس مقام ومرتبے کی ہوتی ہیں کہ ان کے جانے سے پوری ملت کو یتیمی اور بے یاری کا احساس ہوتا ہے۔ حضرت مولانا محمد سالم قاسمی بھی انھیں عظیم شخصیات میں سے تھے۔ قحط الرجال کے اس دور میں آپ کی شخصیت ہر ادارے اور ہر تنظیم کے لیے شجر سایہ دار کی حیثیت رکھتی تھی، جس کی چھاو¿ں میں ہر شخص اطمینان وسکون محسوس کرتا تھا۔ افسوس! آج ہم سب اس سایے سے محروم ہو گئے۔
ڈاکٹر محمد عالم نے مزید کہاکہ ذاتی طور پر حضرت مولانا سے میرے بہت اچھے مراسم تھے۔ میں نے ہمیشہ ان کی ہدایات اور رہنمائی کو اپنے لیے قیمتی سوغات سمجھا اور انھیں حرز جاں بنانے کی کوشش کی۔ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز اور آل انڈیا ملی کونسل کے ساتھ بھی وہ بڑی شفقت ومحبت کا معاملہ فرماتے تھے۔ انسٹی ٹیوٹ کی 25 سالہ تقریبات کی مناسبت سے انھوں نے اپنا وقیع پیغام بھی عطا فرمایا تھا۔ اس پیغام کے اس ایک جملے نے اپنے اندر انسٹی ٹیوٹ کی پوری تاریخ سمیٹ لی ہے: ”یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ آئی او ایس نے گزشتہ 25 برسوں میں جو کچھ کیا ہے وہ دراصل باعزت زندگی کا عملی درس ہے۔“میں نے کل ہی پکا ارادہ کیا تھا کہ 20،21 اپریل 2018 کو دہلی میں ہونے والی انسٹی ٹیوٹ کی عالمی کانفرنس سے فارغ ہوتے ہی 22 اپریل کو حضرت کی خدمت میں دیوبند حاضری دوں گا۔ لیکن اللہ تعالیٰ کو یہ منظور نہیں تھا۔ اپنی اس محرومی کا افسوس مجھے تادیر رہے گا۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ حضرت مولانا کی دینی، ملی، علمی، اصلاحی اور تعلیمی خدمات کو قبول فرمائے، انھیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، آپ تمام اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ہم سب کو اپنے اندر ان جیسی کشادہ ظرفی اور دانش مندی پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین