کٹھوعہ اور اناﺅ کے حادثے پر پوری انسانیت شرمسار ،مجرموں اور اس کی حمایت کرنے والوں کوعبرتناک سزا دی جائے :ملی کونسل
نئی دہلی ۔13اپریل(پریس ریلیز)
8 سالہ آصفہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے واقعہ نے پوری انسانیت کو شرمسار کردیاہے اور یہ تصور کرنا محال ہورہاہے کہ ایک بچی کے ساتھ کیا اس طرح کی بھی حرکت کی جاسکتی ہے ،اس کے ساتھ اجتماعی آبروریزی ہوسکتی ہے ،پولیس افسران اور سرکاری ملازم ایک معصوم بچی کو اپنی ہوس اور درندگی کا اس طرح نشانہ بنائیں گے جس سے انسانیت کانپ اٹھے گی لیکن سچائی یہی ہے کہ یہ سب ہواہے اور تین ماہ بعد آنے والی رپوٹ نے ان حقائق کو ثابت کردیاہے ۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا ۔انہوں نے افسوس بھرے لہجے میں کہاکہ اکیسوی صدی میں ہر طرف خواتین کو بااختیار بنانے ،انہیں تحفظ فراہم کرنے کے دعوی کئے جارہے ہیں ،ہماری حکومت کا نعرہ ہے بیٹی پڑھاﺅ بیٹی بچاﺅ لیکن یہاں معاملہ الٹاہورہاہے ،اناﺅ میں ان کے پارٹی کے ایم ایل اے ایک سترہ سالہ لڑکی کے ساتھ ریپ کرکے اس کا اغوا کراتے ہیں ،باپ کو مروا دیا جاتاہے ،چچا کودھمکی دیجاتی ہے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ متاثرہ کو انصاف دینے کے بجائے اپنے داغی ایم ایل اے کی حمایت کرتے ہیں ۔اسی طرح جموں کشمیر کے کٹھوعہ میں ایک 8 سالہ بچی کا پہلے اغوا کیاگیاپھر مندر میں بندر رکھاگیا ۔سرکاری آفیسر نے ریپ کیا ،کئی پولس اہلکار نے اجتماعی عصمت در ی کی ،کئی اور لوگوں نے شرمناک جملوں کا استعمال کرکے اس بچی کے ساتھ آبروریزی کی او ر پھر اسے قتل کرکے جنگل میں پھینک دیا ، اس سے بھی شرمناک بات یہ کہ جب مجرمین کے خلاف کاروئی کا مطالبہ کیاگیاتو جمو بار ایسوسی ایشن اور ہندو ایکتا منچ نے زانیوں کی حمایت میں ریلی نکالی ۔اس ریلی میں بی جے پی کے دووزیر نے بھی شرکت کی ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ لڑکیاں رحمت ہوتی ہیں،اس کے وجود سے کائنات مین زینت ہے ،حکومت اور ارباب اقتدار کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ خواتین کو تحفظ فراہم کرے لیکن بی جے پی حکومت میں نہ صرف ریپ کے واقعات بڑھے ہیں بلکہ خود پارٹی کے لیڈران اس میں شریک ہیں،زانیوں کی حمایت کررہے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی جی خاموش ہیں ۔ڈاکٹر عالم نے کہاکہ ریپ ایک سنگین جرم ہے ،مذہبی تفریق کے بغیر جولوگ اس گھناﺅنے اور انسانیت کو شرمسار کردینے والے جرم میں ملوث ہیں انہیں عبرتناک سزا دی جائے ،تختہ دار پر لٹکایاجائے تاکہ آئندہ کسی اور بچی اور لڑکی کے ساتھ کوئی اس طرح کی شیطانیت کرنے کی نہ سوچ سکے ۔انہوں نے کہاکہ آل انڈیا ملی کونسل حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ فاسٹ ٹریک عدالت کے ذریعہ جلد ازجلد آصفہ اور اناﺅ کی مثاثرہ کو انصاف دلاجائے ۔مجرمین پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے اور ان لوگوں کے خلاف بھی سخت کاروئی کی جائے جو ایسے سنگین مجرموں کی حمایت کررہے ہیں بالخصوص ان وکلاءکا لائسنس منسوخ کیا جائے جو ریپ کے مجرموں کی حمایت کررہے ہیں ۔