از: ابو سعد چارولیہ
ملک میں بی جے پی کے ذریعے ریپ کے بڑھتے کلچر کے خلاف جمعیت کے دونوں دھڑے دلتوں کے ساتھ مل کر آندولن کرے احتجاج درج کروائے نوجوانوں کو جمہوری طریقوں سے سڑکوں پر اتارے ورنہ تاریخ یاد رکھے گی کہ جب ملک میں ریپ کلچر کے الزام میں بی جے پی کٹہرے میں کھڑی تھی مسلمانان ہند کی سب سے بڑی جماعت خاموش تماشائی بنی ہوئی تھی
سچ کہوں تو نربھیا کیس میں بھی ہم لوگوں نے قائدانہ رول ادا نہیں کیا تھا لیفٹ پارٹی اور اس سے جڑے اسٹوڈنٹ یونین نے احتجاج شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے سول سوسائٹی اسے لے کر سڑک پر اتر گئی اور ایک تاریخی موقع ہم چوک گئے
حالاں کہ اسلام ہمیں ریپ کے خلاف جو تعلیم دیتا ہے اس کا اندازہ کرنے کے لیے ولاتقربوا الزنا انہ کان فاحشہ ہی کافی ہے
کیا یہ تعجب خیز اور حسرت انگیز بات نہ ہوگی کہ جو دین اپنے ماننے والوں کو زنا کے قریب بھی پھٹکنے کی اجازت نہیں دیتا اس کے ماننے والے ریپ کلچر کے خلاف چپی سادھے بیٹھے ہیں
مسلم نوجوان کہاں ہیں انہیں اگر چیٹ سے فرصت ملے تو ذرا اس طرف بھی دھیان دیں
کیا ہم نے کبھی ملک کو بتایا کہ اسلام ریپ کے خلاف سخت قدم اٹھانے پر یقین رکھتا ہے اور ہر اس چیز کی تلقین کرتا ہے جو سماج کو ریپ کلچر کی طرف لے جانے والی ہو
اس سے پہلے کہ ریپ کے ان دو کیسیز کو ملک کی سیاسی پارٹیاں پوری طرح ہائی جیک کرکے اپنے سیاسی مفاد میں استعمال کریں مسلم سیاسی تنظیموں اور رفاہی اداروں کو آگے آنا چاہیے ہمارے تعلیمی اداروں کو مثبت پیغامات میڈیا میں ریلیز کرنا چاہیے کہ اسلام اور اسلام کے ماننے والے ریپ کلچر کے خلاف ہے ملک میں بڑھتے ریپ کلچر کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس کے مجرم کو سخت سزا دیے جانے کی مانگ کرتے ہیں ـ اس قسم کے اعلانات جاری کیے جائیں
اور مسلم نوجوان اپنے اپنے علاقوں کی سماجی شخصیات چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے ہوں سے مل کر اس مذموم عمل کے خلاف سڑکوں پر اترے
مساجد کے ائمہ و خطبا سے بھی درخواست ہے کہ اہنے مصلیوں کو اس چرف متوجہ کریں یہ اچھا پیغام دینے کے لیے گولڈن چانس ہے کہیں کم اسے کھو نہ دیں اپنے زندہ ہونے کا احساس دلائیں اپنے دین کے فطری پہلوؤں کو اجاگر کریں سیاست سمجھ کر خاموش نہ رہیں سارا بوجھ دوسرے کمزور اور مظلوم طبقات پر نہ ڈالیں ہم بھی مظلوم ہیں اور مظلوموں کا اتحاد ظالم کو چھٹی کا دودھ یاد دلادیتا ہے
اگر آج ہم نے اپنے عمل سے زنا کے بارے میں اسلام کا نقطۂ نظر پیش نہیں کیا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی دلتوں کے ساتھ مل کر اس وقت تمام ملی تنظیموں کو بیک وقت ظالموں کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے
امید ہے کہ ملی تنظیمیں خاص کر جمعیت علمائے ہند کے دونوں دھڑے اس پر خصوصی توجہ دیں گے