(از قلم اجوداللہ پھولپوری)
کہاں ھے ارض و سماء کا مالک….؟
کہ چاھتوں کی سب رگیں کریدے
ھوس کی سرخی رخ بشر کا …….!
حسین غازہ بنی ھوئی ھے……!
کوئی مسیحا ادھر بھی دیکھے…..!
کوئی تو چارہ گری کو اترے……….!
افق کا چہرہ لہو میں تر ھے …!
زمیں جنازہ بنی ھوئی ھے …..!
کل بعد مغرب جیسے ھی نیٹ کھولا ایک دلدوز خبر پڑھنے کو ملی کہ قندوز میں سو سے زائد حفاظ کو امریکہ نے شھید کردیا خبر کی تصدیق کیلئے کئی ھندوستانی نیوز سائٹ کو کھنگالا تاکہ مکمل خبر سے واقفیت ھوسکے لیکن افسوس کہ انسانیت کا راگ الاپنے والی دوغلی میڈیا میں سے کسی ایک بھی نیوز میں اس سے متعلق چھوٹی سی بھی خبر پڑھنے میں نہیں آئی کریدتے کریدتے کچھ پاکستانی نیوز پیپرس میں اسکے متعلق لکھا ھوا ملا……..!
مجھے فرانس میں ھونی والی کاروائی یاد آگئی کچھ شاتمین رسول پر حملہ ھوا تو پوری دنیا ھائے توبہ مچانے لگی سب سے زیادہ مسلمان پیش پیش رھا بلا شبہ اسلام کسی تخریب کی اجازت نہیں دیتا چہ جائیکہ کہ فرانس حملہ تخریب نہیں تعمیر تھا پھر بھی مسلمانوں نے کھلے لفظوں میں اسکی مذمت کی کچھ عمائدین قوم نے تو کینڈل مارچ نکال کر سچے پکے جمہوریت کے علمبردار ھونے کا اعلان کردیا……..اچھی بات ھے ظلم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں اترنا چاھئے….. ظالم کو آئینہ دکھانا ھر انسان کی ذمہ داری ھے………لیکن جو کچھ امریکہ بہادر نے قندوز میں کیا اسپر بھی بولنا ایک انسان ھونے کے ناطے ھمارا فرض بنتا تھا……….پر افسوس ھم نے ساری انسانیت پس پشت ڈالدی ظالم و جابر امریکہ کے خلاف ایک لفظ بھی انسانیت کے علمبرداروں نے کہنا گوارا نہ کیا……. !!
اذیتوں کے تمام نشتر میری رگوں میں اتار کر وہ
بڑی محبت سے پوچھتا ھے تمھاری آنکھوں کو کیا ھوا ھے
خدا نخواستہ یہ واقعہ کسی مسلمان کے ساتھ جڑا ھوتا یا کسی غیر مسلم کے ساتھ ھوا ھوتا تو آج منظر کچھ اور ھوتا…………! ساری دنیا اسلام اور مسلمان کو مجرم گردانتی انسانیت کے لئے باعث ننگ ھونے کا اعلان کیا جاتا ……. چونکہ یہ واقعہ کتے اور خنزیر سے بدتر خود کو امن کا پیغامبر کہنے والے امریکہ کی جانب سے سرزد ھوا ھے اسلئے کسی کی مجال نہیں کہ کچھ بول سکے اسلامی ملکوں کے سلاطین کی زبان فالج زدہ ھوچکی ھے وہ دن دور نہیں جب اللہ تعالی شھید ھونے والے حفاظ کے خون کے ایک ایک قطرہ کا حساب لیگا………ان شاءاللہ
لگا کے زخم بدن پر قبائیں دیتا ھے
یہ شھر یار بھی کیا کیا سزائیں دیتا ھے
تمام شھر ھے مقتل اسی کے ھاتھوں میں
تمام شھر اسی کو دعائیں دیتا ھے
آج امت مسلمہ کی حالت بد سے بدتر ھوچکی ھے دشمنان اسلام اپنی تمام تر کوششیں اسے نیست و نابود کرنے پر صرف کررھا ھے وہ بھی صرف اور صرف اسلئے کہ یہ خود کو کلمہ گو کہتی ھے اور ھمارا حال یہ ھیکہ ھم اسی دشمن کو اپنا آئیڈیل بنائے پھر رھے ھیں اور جسکے نام پر کاٹے جارھے ھیں اس کی غلامی سے کوسوں دور ھیں اور اس سے اپنے تعلقات کو باقی نہیں رکھ پارھے ھیں ……….اللہ تعالی امت مسلمہ کو عقل سلیم عطاء فرمائیں اور اپنی ذات سے خاص تعلق نصیب فرمائیں……آمین
اے خاک نشینو اُٹھ بیٹھو، وہ وقت قریب آپہنچا ہے
جب تخت گراۓ جائیں گے، جب تاج اُچھالے جائیں گے
اب ٹوٹ گریں گی زنجیریں، اب زِندانوں کی خیر نہیں
جو دریا جھوم کے اُٹھے گا، تنکوں سے نہ ٹالے جائیں گے
کٹتے بھی چلو بڑھتےبھی چلو، بازو بھی بہت ہیں سر بھی بہت
چلتے بھی چلو، کہ اب ڈیرے منزل پہ ہی ڈالے جائیں گے
اے ظلم کے ماتو لب کھولو، چپ رہنے والوں چپ کب تک
کچھ حشر تو ان سے اُٹھے گا، کچھ دُور تو نالے جائیں گے